هفته,  27 جولائی 2024ء
پرانے دشمن آج کے دوست بن گئے،کیااب ملکی حالات بدل جائینگے؟

لاہور(روشن پاکستان نیوز)سیاست کے بارے میں بڑی مشہور کہاوت ہے کہ اس میں دوستیاں اور دشمنیاں بدلتی رہتی ہیں آج آپ مخالف ہیں کل آپ دوست بن جائیں گے پھر ممکن ہے کہ آپ دوبارہ مخالف ہو جائیں تو سیاسی دنیا میں یہ سب چلتا ہے تو اس لئے سمجھدار سیاستدان اپنے سیاسی مخالفین کی ذاتیات یا کردار کشی کے بجائے ان کی سیاسی کارکردگی پر باتیں کرتے ہیں مگر یہ بات شریف برادران کو 25 سال تک سمجھ نہ آسکی اور آج ایک مرتبہ پھر بانی پی ٹی آئی کے انتہائی خاص رفقا میں شامل عون چوہدری اور نوازشریف پولنگ اسٹیشن پر اکٹھے موجود تھے،

ماضی میں مسلم لیگ (ن)اورپیپلزپارٹی کی سیاسی دشمنیاں چلتی آئی ہیں اور آج وہی ن لیگ تحریک انصاف کی جماعت اوران کے بانی عمران خان کے خلاف سیاسی دشمنی پر اتر آئی ہے،تحریک انصاف میں عمران خان کے بعد بڑے بڑے نام جن میں جہانگیر خان ترین،علیم خان،عون چوہدری شامل ہیں وہ نوازشریف کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اور الیکشن کمپین میں ان تمام لیڈر نے نہ صرف عمران خان کی جماعت کے خلاف کمپیین چلائی بلکہ عمران خان کی ذاتی زندگی کے بارے میں کردارکشی بھی کی،
اس سے قبل شریف برادران نے بینظیر اور آصف علی زرداری کی نجی زندگی سے لیکر ان کے خلاف مقدمات اور پھر انہیں سزائیں دلوانے کے لئے کوشاں رہے۔ یعنی شریف برادران نے بہو، بیٹی اور خواتین کی کسی بھی حرمت کا خیال نہیں رکھا تھا۔ بلاول بھٹو کی آمد پر بھی شریف برادران اور ان کی مریم نواز اور حمزہ شہباز اپنے والدین سے دو دو قدم آگے نکل گئے تھے اور ذاتیات، گریبانوں، پیٹ پھاڑنے اور سڑکوں پر گھسیٹنے تک کی نوبت آگئی اور نہ گھسیٹنے پر میرا نام بدل دینا کی شرطیں لگتی رہیں
مگر وقت گزرتا گیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا جب شہبازشریف، مریم نواز ودیگر مسلم لیگی جھکی جھکی نگاہوں سے آصف زرداری کے قدموں سے قدم ملا کر چل رہے تھے

بڑے عجیب اور دلفریب منظر کے ساتھ یہ ایک عبرتناک منظر بھی تھا کہ قادر مطلق نے اسی چور کے استقبال پر شریف برادران کو کس طرح مجبور کیا جس کا پیٹ پھاڑ کر لوٹی ہوئی دولت نکالنے کے تکبرانہ دعوے کرتے تھے۔ ٹی وی پر جب یہ منظر میں دیکھ رہا تھا تو خواجہ آصف یاد آرہے تھے جب انہوں نے قومی اسمبلی کے فلور پر اس وقت کے پی ٹی آئی حکومت کے وزیر خارجہ کو کہا تھا کہ انسان میں کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے،

اس سیاسی دشمنی کے بعد شریف برادران کا مقصد عمران حکومت کا خاتمہ کرناتھا جس کیلئے انہیں سب کچھ کرنا اور سہنا پڑ ااوراس کام کیلئے انہوں نے ایک مرتبہ پھراپنے پرانے سیاسی دشمن پیپلزپارٹی سے ملکراس کام کو یقینی بنایااور16ماہ کی حکومت کے مزے لوٹنے کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے کیس بھی معاف کرالئے۔
اب ایک مرتبہ پھر وہی پراناگٹھ جوڑ بن چکا ہے اور تحریک انصاف کے کرتادھرتا سمجھے جانے والے سیاسی رہنما آج ن لیگ کی گود میں اور ن لیگ ان کی گود میں بیٹھ کر حکومت لینے کاانتظار کر رہی ہے
سوال یہ ہے کہ کیا ان سیاستدانوں کے دوبارہ آجانے سے ملکی مسائل حل ہوسکیں گے؟غریب عوام کے سستے خون کا سودابند ہوجائیگا؟
یہ چھبتے سوالات ہیں جن کا جواب توانتہائی مشکل ہے مگر یہ حقیقت ہے۔۔۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News