اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ہر خاص و عام بجلی کے زائد بلوں سے پریشان ہے۔بجلی کے زائد بلوں سے پریشان عوام اپنے گھر، دفتر یا دکان پر سولر پینل سسٹم لگوانے کے خواہشمند ہیں مگر اس لیے گھبراتے ہیں کہ شاید سولر پینل سسٹم کے لیے کم از کم 8 سے 10 لاکھ درکار ہوں گے۔ایسے افراد کے لیے خوشخبری ہے کہ سولر پینلز کی قیمت گزشتہ سال کی نسبت اب آدھی ہو گئی ہیں اور اب سولر پینل سسٹم کی تنصیب گزشتہ سال کی نسبت 35 سے 40 فیصد کی بچت کے ساتھ ممکن بنائی جاسکتی ہے۔
گزشتہ سال کی نسبت سولر پینلز کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے، اس وقت سولر پینل کی فی واٹ قیمت 50 سے 60 روپے ہے جو کہ گزشتہ سال 120 روپے تھی۔سولر پینل سسٹم کی کل لاگت کا 70 فیصد حصہ پینلز کی قیمت پر منحصر ہوتا ہے، اگر پینلز کی قیمت 50 روپے سے زائد کم ہوئی ہے تو مکمل سولر سسٹم نصب کروانے والوں کا گزشتہ سال کی نسبت 35 سے 40 فیصد کم خرچ آئے گا۔ماہرین کے مطابق 5 مرلے کے گھر میں پانچ سے سات کلو واٹ کا سولر سسٹم نصب کروایا جاتا ہے، جس کی مجموعی لاگت گزشتہ سال 12 سے 15 لاکھ روپے تک تھی تاہم اب سولر پینل سستے ہونے کے باعث اسی سسٹم کو 8 سے 10 لاکھ روپے میں نصب کروایا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب بڑے گھروں میں 10 سے 15 کلو واٹ کے سسٹم کی تنصیب پر آنیوالی لاگت گزشتہ سال 22 سے 25 لاکھ روپے تھی جسے اب 13 سے 15 لاکھ روپے میں ممکن بنایا جاسکتا ہے، اسی طرح چھوٹے گھروں میں 4 سے 5 لاکھ روپے اور بڑے گھروں میں 8 سے 10 لاکھ روپے کے کم خرچ پر سولر پینل سسٹم نصب کروایا جا سکتا ہے۔