گوجرانوالہ (دلشادعلی) چیف ایگزیکٹو آفیسر (ڈی ایچ اے) اور میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ٹی ایچ کیو ہسپتال کامونکی کی نااہلی اور غفلت کے باعث تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کامونکی کے ڈاکٹرز پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈیوٹی کو ترجیح دینے لگے۔
ہسپتال میں آنے والے مریض و لواحقین خوار ہونے لگے، 6 لاکھ کی آبادی کیلئے بنے ہوئے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کامونکی میں تعینات ڈاکٹروں نے لیٹ آنا اور جلدی واپس چلے جانا معمول بنا لیا ہے، جبکہ ہسپتال سے ادویات اور سہولتیں نہ ملنے کی وجہ سے مریض پرائیویٹ ہسپتالوں سے مہنگا علاج کروانے پر مجبور ہیں۔
اس کے علاوہ اکثر ڈاکٹرز نے پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈیوٹیاں دینا شروع کر دیں ہیں، جبکہ بعض نے اپنے پرائیویٹ ہسپتال بنا رکھے ہیں، جن کیلئے وہ دوران سرکاری ڈیوٹی ہی مریضوں کو چیک اپ کرنے کی بجائے اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں میں آنے کا ٹائم دے دیتے ہیں، ہسپتال میں آپریشن کے لیے آنے والے مریضوں کو ڈاکٹرز دو سے چار ماہ کا وقت دے دیتے ہیں اور وہی مریض جہاں پر یہ ڈاکٹرز پرائیویٹ طور پر ڈیوٹی دیتے ہیں چلے جائیں تو ان کا آپریشن منٹوں میں کر دیا جاتا ہے۔
یہی صورتحال لیڈی ڈاکٹرز کی ہے اگر کوئی ڈلیوری کیلئے خواتین آجائیں تو اس کا چیک اپ تسلی بخش نہیں کیا جاتا اور ہسپتال میں ڈلیوری کرنے کی بجائے یہ کہہ کر ٹال دیا جاتا ہے کہ ابھی ڈلیوری کا وقت نہیں ہے کچھ دن انتظار کرنا ہو گا، اگر وہی خواتین لیڈی ڈاکٹرز کے پاس پرائیویٹ ہسپتال میں چلیں جائیں تو ان کی فی الفور ڈلیوری کر دی جاتی ہے۔
مریضوں نے مزید بتایا ہے کہ یہ ڈاکٹرز لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہیں سرکاری خزانہ سے وصول کر رہے ہیں اور زیادہ ڈیوٹی پرائیویٹ ہسپتالوں میں دے رہے ہیں، تحصیل کامونکی اور گردونواح کے سیاسی و سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے.