هفته,  23 نومبر 2024ء
ملکی حالات اور معاشرے کی بہتر ی کیلئے پولیس جوانوں کی تربیت اور اصلاح کیلئے حکومت کو کیا اقدامات کرنا چاہیئں ؟ دیکھیں

اسلام آباد (اقراء خالد)پولیس کو بنیادی طور پر عوام کا خادم ہونا چاہیے۔

شہریوں اور حکومت کو پولیس سے جو توقعات ہیں ان پر پوار اترا جائے تو کوئی شک نہیں کہ پاکستان کی پولیس بہترین پولیس ثابت نہ ہو۔
حال ہی میں شیخوپورہ پولیس نے نوجوانوں کے دوڑ کے دوران بنائی گئی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں نوجوان دل میں امنگیں لیےمستقبل میں وطن کی محبت اور خدمت کا جذبہ جوش و خروش سے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کیلئے دوڑے چلے جا رہے تھے ، اور ساتھ موجود پولیس انسٹرکٹرز انکا حوصلہ بڑھا رہے تھے
،،،،،،،،،،
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ اتنے خوبصورت جذبوں کے ساتھ ملکی عوام کی خدمت کیلئے فورس میں شامل ہونیوالے پولیس کے جوان بعد میں غلط کام کیوں کرنے لگتے ہیں اور ملک میں عام عوام پولیس کے شعبے پر اعتبار کیوں کرتی نظر نہیں آتی؟

اگر دیکھا جائے تو پولیس کے جوان اتنی محنت کرتے ہیں سردیوں میں ٹھنڈی راتوں کوگرمیوں میں جھلسا دینے والی گرمی میں امن و امان اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھے ہوئے ہوتے ہیں،جرائم کی بیخ کنی،بڑے بڑے ملزمان کو پکڑ رہے ہیں اندھے قتل کے مقدمات کو ٹریس کر رہے ہوتے ہیںکیا وجہ ہے کہ اس کے باوجود جو عزت اور مقام انھیں ملنا چاہیے وہ نہیں مل رہا کیا یہ ”پنجاب پولیس“کیلئے لمحہ فکریہ نہیں ہے،آج بھی لوگ پولیس سٹیشن جاتے ہوئے کیوں گھبراتے ہیں

افسران بالا کو چاہیے کہ وہ خود کو اس قابل بنائیں کہ پنجاب بالخصوص لاہورکے اندر تھانہ کلچر میں موثر انداز میں تبدیلی لائیں جو بھی شہری اپنی دادرسی کیلئے تھانے کے اندر آئے پولیس اہلکار اس کے ساتھ عزت و احترام کے ساتھ پیش آئیں

یوں تو آئی جی پولیس،سی سی پی او اور آرپی اوتک بہت کوشش کی جاتی ہے کہ کرپشن نہ کی جائے، عوام کے معیار پر پورا اتریں، منشیات و قبضہ گروپ،شوٹرزسمیت تمام مافیاز اور قانون شکن عناصرکو کٹہرے میں لایا جائے،کرائم کنٹرول کیا جائے،مگرپھرسے وہی سوال کہ پولیس کوجو پیار محبت ملنی چاہیے تھی کیوں نہیں ملی، جو معاشرے میں ان کامقام ہونا چاہیے تھا کیوں نہیں ہے،اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ ہمارا اخلاق اور تعلقات اپنے لوگوں کے ساتھ کچھ زیادہ خوشگوار نہیں ہیں، اگر کسی شہری کو پولیس سٹیشن آنا پڑ جائے تو وہ کیوں گھبراتا ہے یہ سب میں نے آپ کو روزانہ پیش آنے والے واقعات بتانے کی کوشش کی یہ وہ سارے مسائل ہیں اگر آپ منفی چیزوں کو چھوڑ کر مثبت چیزوں کی طرف جائیں گے تو ہم ناصرف ملک بلکہ دنیا کی بہترین پولیس فورس ثابت ہوں گے،
ہمیں اس بات کا عہد کرنا ہو گاکہ سپاہی سے لے کر آئی جی پولیس تک تھانہ کلچر میں تبدیلی کیلئے کام کریں گے، جو بری روایات پڑچکی ہیں اس کا قلع قمع کریں گے جو بھی شہری تھانے میں آئے یا اس کوناکے پر روکا جائے یا اس کا ٹریفک پولیس والوں کے ساتھ کوئی معاملہ ہو کسی نے ریڈ زون جانا ہو ان کو کسی قسم کی بھی مدد کی ضرور ت ہو جہاں پرعوام کا پولیس کے ساتھ سامنا ہو جوشہریوں اورگورنمنٹ کو آپ سے توقعات ہیں ان پر پوار اترا جائے،تو پھر ہو کوئی ؑزت بھی کریگا اور کوئی بھی پولیس تھانے میں جانے سے کبھی نہیں گھبرائے گا
اسکے علاوہ حکومت کو بھی چاہئیے کہ وہ تمام پولیس نوجوانوں کی تربیت و اصلاح کا بہترین انتظام کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں وہ تمام بہترین سہولیات فراہم کریں کہ وہ وہ کرپشن یا کسی بھی اور غلط راستے کو چننے کے بجائے وطن کی سچے دل سے خدمت کریں

مزید خبریں