هفته,  23 نومبر 2024ء
ن لیگ123 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرآئی

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کو نشستوں سے انکار کے بعد دیگر پارلیمانی جماعتوں میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستیں تقسیم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

ای سی پی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی تین اقلیتی نشستیں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کو تفویض کی گئی ہیں۔ )۔ علاوہ ازیں پنجاب سے ایوان زیریں میں خواتین کی دو مخصوص نشستیں بالترتیب مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو دی گئی ہیں۔ خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کو ایک ایک اقلیتی نشست دی گئی ہے۔

ای سی پی نے سندھ اسمبلی میں خواتین کے لیے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کا بھی نوٹیفکیشن کر دیا ہے، پی پی پی کی سمیتا افضل سید اور ایم کیو ایم پی کی فوزیہ حمید نے یہ نشستیں حاصل کیں۔ سندھ اسمبلی کی مخصوص اقلیتی نشست پیپلز پارٹی کے سادھو مل عرف سریندر والسائی کو دی گئی ہے۔

ان الاٹمنٹ کے بعد، مسلم لیگ (ن) 123 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی پارلیمانی جماعت بن کر ابھری، اس کے بعد پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) 82 نشستوں کے ساتھ، اور پی پی پی 73 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے اور ’بلے‘ انتخابی نشان پر اس کا دعویٰ کالعدم قرار دینے کے بعد پی ٹی آئی کے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا۔ آئین کے مطابق سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں جنرل نشستوں پر منتخب ہونے والے قانون سازوں کی تعداد کی بنیاد پر دی جاتی ہیں۔ ای سی پی کو 8 فروری کے انتخابات سے قبل جماعتوں کے امیدواروں کی ترجیحی فہرستیں موصول ہوئی تھیں۔

اس سال کا منظر نامہ پچھلے انتخابات سے مختلف ہے کیونکہ قانون سازوں کا سب سے بڑا دستہ آزاد امیدواروں پر مشتمل ہے، جو مخصوص نشستوں کے لیے نااہل ہیں۔ خواتین کے لیے کل 346 مخصوص نشستیں ہیں، جو قومی اسمبلی اور صوبائی قانون سازوں میں تقسیم ہیں۔ مزید برآں، قومی اسمبلی میں اقلیتوں کے لیے 10 مخصوص نشستیں ہیں، صوبائی اسمبلیوں میں اضافی مخصوص نشستیں ہیں۔

ایک خط میں سنی اتحاد کونسل نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی سے 86، پنجاب اسمبلی سے 107، کے پی اسمبلی سے 90 اور سندھ اسمبلی سے 9 آزاد امیدواروں نے اب ایس آئی سی کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔

مزید خبریں