هفته,  23 نومبر 2024ء
پاکستان کی آئی ایم ایف سے بنگلہ دیش طرز کے معاہدے کی کوشش، دیکھیں تفصیل

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)اسلام آباد آئی ایم ایف کے ساتھ بنگلہ دیش کی طرز معاہدہ کرنے کی کوشش میں سرگرم ہو گیا، جس سے پاکستان کا قرضہ پروگرام 6 بلین ڈالر سے بڑھا کر 7.5-8 بلین ڈالر ہوجائیگا۔ آؤٹ پیکج بڑھانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔ خصوصی حقوق کے مخصوص کوٹے کے تحت پاکستان آئی ایم ایف کے فنڈ میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ کر سکتا ہے۔ تاہم آئی ایم ایف نے معاملے کو اگلے پروگرام تک ملتوی کر دیا۔ ایکسپینشن فنڈ فیسیلٹی پروگرام کو بڑھانے کے لیے موسمیاتی فنانس کی کوشش کی جائے گی، جو کہ موسمیاتی تبدیلی اور وبائی امراض سے نمٹنے والے ممالک کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سستی طویل مدتی فنانسنگ فراہم کرتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکام آئی ایم ایف کے آئندہ بیل آؤٹ پیکج کو ساڑھے 7 سے 8 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے آپشنز تلاش کر رہے ہیں اور ان میں سے ایک ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) کے ساتھ کلائمیٹ فنانس کا اطلاق بھی ہو سکتا ہے۔ اگر اس انتظام کو حتمی شکل دی جاتی ہے تو پاکستان خصوصی ڈرائنگ رائٹس کے تحت دستیاب مخصوص کوٹے کو مدنظر رکھتے ہوئے EFF کے تحت پروگرام کا حجم 6 بلین ڈالر سے بڑھا کر 7.5 سے 8 بلین ڈالر کر سکتا ہے۔

اعلیٰ حکومتی ذرائع نے تصدیق کی کہ پاکستان نے جون 2023 میں آخری اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کو حتمی شکل دینے کے وقت پروگرام کے سائز میں اضافے کے امکان پر بات کی تھی، لیکن آئی ایم ایف نے آخری وقت میں درخواست کی۔ آئی ایم ایف نے دلیل دی کہ یہ ایک مختصر مدت کا پروگرام ہے، اس لیے اگلی بار اس امکان کو تلاش کیا جا سکتا ہے۔ بنگلہ دیش کے بعد اب پاکستانی حکام آئندہ پروگرام کا حجم بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کو بڑھانے کے لیے امکانات تلاش کیے جا رہے ہیں اور موسمیاتی فنانس کو تلاش کیا جائے گا۔

مزید خبریں