اسلام آباد (سعدعباسی): آئی جی اسلام آباد نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں اے آئی کی مدد سے 92 فوٹیجز اکٹھی کی گئی ہیں تاکہ حالیہ دھماکے کے محرکات اور ملزمان تک پہنچا جا سکے۔
ان کے مطابق حملے میں 8 کلو گرام تک بارودی مواد اور بال بیرنگز استعمال کیے گئے، جب کہ اب تک کے شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور ایک ہی شخص تھا۔ آئی جی نے بتایا کہ حملہ آور کے ممکنہ ہینڈلر کے حوالے سے مزید تصدیق کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک موٹر سائیکل اور ایک گاڑی کو مشکوک قرار دیا گیا ہے اور ان کی تفصیلات کی جانچ جاری ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے کیمروں کی بیک ٹریکنگ کے ذریعے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کی پارکنگ میں گاڑی کا سلنڈر پھٹنے سے دھماکا ، 12 افراد زخمی
آئی جی اسلام آباد کے مطابق فرانزک ماہرین، سی ٹی ڈی، انویسٹی گیشن ٹیم، سیف سٹی اتھارٹی اور حساس ادارے مشترکہ طور پر شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ افغانی شہریوں کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر آپریشنز جاری ہیں، اور ملک بھر میں ہونے والے 45 فیصد آپریشنز اسلام آباد میں کیے جا رہے ہیں۔











