لیورپول (روشن پاکستان نیوز) — برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارمر نے ریفارم یوکے کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کی سیاست کو تقویت ملی تو “یہ ہماری قوم کو چاک کر دے گی۔” وہ لیورپول میں ایک یونیورسٹی کے طلباء سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہیں ایک طالبعلم نے ریفارم یوکے کی امیگریشن پالیسی، خصوصاً قانونی تارکین وطن کے لیے “انڈیفینٹ لیو ٹو ریمین” (ILR) کو ختم کرنے کے مجوزہ منصوبے پر سوال کیا۔
کیر اسٹارمر نے کہا کہ ریفارم یوکے کی ایسی پالیسیاں نہ صرف غیر انسانی ہیں بلکہ برطانیہ کے سماجی ڈھانچے کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔ “ہم ایک کثیرالثقافتی اور متنوع ملک ہیں، اور ہم نے قانونی طور پر بسنے والے لاکھوں افراد کو خوش آمدید کہا ہے، جو ہماری معیشت، ہماری صحت کی سہولیات اور ہماری کمیونٹیز میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ایسے افراد کی قانونی حیثیت ختم کرنے کی بات کرنا، ان کے حقوق چھیننے کے مترادف ہے،” انہوں نے کہا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریفارم یوکے کی یہ پالیسی صرف نفرت اور تفریق کو ہوا دیتی ہے، اور برطانیہ کو ایک خطرناک راستے پر لے جا سکتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ایسی سیاست کے خلاف آواز بلند کریں جو تقسیم پیدا کرے اور نفرت کو فروغ دے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ،کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد فرانس کا بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
یاد رہے کہ ریفارم یوکے نے حالیہ دنوں میں امیگریشن کے حوالے سے سخت موقف اپنایا ہے، جس میں قانونی امیگرنٹس کو دیے گئے مستقل رہائشی حقوق کو واپس لینے کی تجویز بھی شامل ہے۔ اس پالیسی کو انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف سیاسی حلقوں کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔