اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)صدر کے لیے آصف علی زرداری اور وزارت عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کے ناموں کو حتمی شکل دینے کے بعد دیگر آئینی عہدوں کے لیے لابنگ شروع ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے لیے فاروق نائیک، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان اور یوسف گیلانی کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے جب کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے ایاز صادق، ڈپٹی اسپیکر کے لیے شازیہ مری اور نفیسہ شاہ کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ .
سینیٹ میں قائد ایوان کے لیے اسحاق ڈار اور اعظم نذیر تارڑ، گورنر پنجاب کے لیے مخدوم احمد محمود، قمر زمان کائرہ اور ندیم افضل چن، وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے سرفراز بگٹی، صادق عمرانی اور ثناء اللہ زہری، گورنر خیبر پختونخوا کیلئے فیصل کریم کنڈی، شجاع خان، یاور نصیر اور امجد آفریدی کےناموں پر غور جاری ہے۔
گورنر سندھ کا عہدہ ایم کیو ایم کو دیئے جانے کا امکان ہے اور موجودہ گورنر کامران ٹیسوری کا کام جاری رکھنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے مجتبیٰ شجاع الرحمان اور ڈپٹی سپیکر کے لیےظہیر چنہڑ کے ناموں پر اتفاق ہو گیا ہے۔
پیپلز پارٹی نے بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے مشاورت مکمل کر لی ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لیے تین ناموں پر غور کیا جن میں صادق عمرانی، ثناء اللہ زہری اور سرفراز بگٹی کے نام شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو سپیکر اور سینئر وزیر کا عہدہ دیا جائے گا اور دونوں جماعتوں کو اتنی ہی صوبائی وزارتیں دی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے نام کا اعلان آئندہ 36 گھنٹوں میں کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کے لیے پسندیدہ ترین امیدوار ہیں۔ ان کی ایوان بالا میں 3 سال کی مدت رہتی ہے۔ اگر وہ چیئرمین سینیٹ بنے تو قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے اس نشست پر ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گے۔