لندن (روشن پاکستان نیوز) برطانیہ کے بارڈر فورس افسران نے ایک بڑی کارروائی کے دوران 2.4 ٹن کوکین پکڑ لی، جس کی مالیت تقریباً 96 ملین پاؤنڈ بتائی جا رہی ہے۔ یہ منشیات پانامہ سے لندن گیٹ وے پورٹ پہنچنے والے ایک بحری جہاز کے کنٹینرز کے نیچے چھپائی گئی تھی۔
وزارت داخلہ کے مطابق یہ کارروائی رواں ماہ انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔ بارڈر فورس اور پورٹ آپریٹرز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 37 بڑے کنٹینرز کو ہٹا کر یہ بھاری مقدار میں چھپی ہوئی منشیات برآمد کی، جس کا وزن ایک بالغ سفید رائنو (تقریباً 2.3 ٹن) سے بھی زیادہ تھا۔
یہ برآمدگی برطانیہ کی تاریخ میں اب تک کی چھٹی سب سے بڑی کوکین ضبطی قرار دی جا رہی ہے۔
وزیر برائے امیگریشن و شہریت، سیما ملہوترا نے کامیاب کارروائی پر بارڈر فورس کو سراہتے ہوئے کہا:
“منشیات کے اسمگلر برطانوی معاشرے کے لیے ایک ناسور ہیں، اور ہم ان جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف کارروائی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے جو ہمارے معاشروں میں لت، تکلیف اور موت پھیلانے کے ذمہ دار ہیں۔”
بارڈر فورس میرٹائم کے ڈائریکٹر چارلی ایسٹاف نے بھی اس بڑی کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ:
“یہ کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے افسران جرائم پیشہ نیٹ ورکس سے ایک قدم آگے ہیں۔ ہم بین الاقوامی تعاون اور انٹیلیجنس کے ذریعے ان کے نظام کو تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
وزارت داخلہ نے مزید بتایا کہ 2022 سے 2023 کے درمیان انگلینڈ اور ویلز میں کوکین سے ہونے والی اموات میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔
دوسری جانب، ڈوور پورٹ پر نیشنل کرائم ایجنسی نے ایک اور کارروائی کے دوران 20 اسلحہ، 320 گولیاں، 170 کلوگرام کیٹامائن اور 4,000 ایم ڈی ایم اے گولیاں برآمد کی ہیں۔ ان اشیاء کی مجموعی مالیت تقریباً 4.5 ملین پاؤنڈ بتائی گئی ہے۔ ٹرک ڈرائیور، جو کہ 34 سالہ تاجک شہری ہے، کو غیر قانونی اشیاء کی اسمگلنگ کے شبہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ کارروائیاں برطانیہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور منشیات و ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے خلاف جاری کوششوں کا واضح ثبوت ہیں۔