بلاول بھٹو کا نیشنل پریس کلب میں دبنگ خطاب: سفارتی کامیابیاں، بھارت کو مؤثر جواب، کشمیر و میڈیا کا مؤقف اجاگر

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے پروگرام میٹ دی پریس میں شرکت، پریس کلب آمد پر شاندار استقبال،چیئرمین پیپلز پارٹی نے این پی سی لان میں پودا بھی لگایا جبکہ انہیں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، این پی کے صدر اظہر جتوئی،سیکرٹری نیئر علی اور فنانس سیکرٹری وقار عباسی نے این پی سی کی طرف سےچارٹر آف ڈیمانڈ اور یادگاری شیلڈ بھی پیش کی، اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء اور سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری، شیری رحمان، شازیہ مری اور جمیل سومرو بھی موجود تھے۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے بلاول بھٹو کی سفارتی محاذ پر کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہماری جدوجہد کی ساتھی ہے،میدان جنگ کے بعد سفارتی محاذ پر کامیابی میں چیئرمین پیپلز پارٹی کا اہم کردار ہے جنہوں نے پاکستان کے موقف کو بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے اٹھایا،سفارتی وفد کی قیادت کیلئے بلاول بھٹو کے انتخاب پر وزیر اعظم شہباز شریف کو کریڈیٹ دینا پڑے گا، صدر این پی سی اظہر جتوئی نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو پریس کلب آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نےجاندارموقف کے ذریعے پاکستان کا سوفٹ امیج دینا کے سامنے اجاگر کیاجو کہ قابل تعریف ہے، سیکرٹری این پی سی نیئر علی نے چیئرمین بلاول بھٹو کو این پی سی اور ویمن جرنلسٹس کاکس کے حوالے سے بریف کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پریس کلب ملک کا واحد پریس کلب ہے جس کی ساڑھے تین سے زائد خواتین ممبران ہیں، پریس کلب ہر سال اپنے ممبران کی تفریح کیلئے مختلف ایونٹس کرواتا ہے جس میں خواتین ممبران کیلئے بھی سپورٹس ایونٹس شامل ہیں۔

اس موقع پر بلاول بھٹو کامیٹ دی پریس سےخطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کے سفارتی وفد نے دنیا کے سامنے پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں اجاگر کیا، بھارت کی جارحیت کے خلاف پاکستان کو جنگ کےمیدان میں شاندار کامیابی کے بعد بیانیے کے محاذ پر بھی فتح حاصل ہوئی ،ہم نےاپنے سے سات گنا بڑے ملک کو شکست دی، بھارت کا بیانیہ جھوٹ کی بنیاد پر تھاجبکہ ہم سچ پر کھڑے تھے، آرمی چیف کا دورہ تاریخی اور بے مثال ہےبھارت کیخلاف فتح میں پاکستان کے میڈیا کا کردار بھی تاریخی ہے، پاکستانی میڈیا کی ساکھ کو پوری دنیا نے تسلیم کیا، آپ نے بیانیے کی جنگ میں دنیا کو بتایا کہ سچ کیا ہے، وزیرِ اعظم شہباز شریف کا بھارت سے ثبوت مانگنابہترین فیصلہ تھا ، انہوں نے شفاف بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرکے ثابت کیا کہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں،جنگ کے 5 دنوں میں ثابت ہوا کہ بھارت پاکستان سے بہت سے شعبوں میں پیچھے ہے، مودی چاہتا ہے کہ آنے والی نسلوں کو پانی پر لڑائے اور یہ ہمیں قبول نہیں، سندھ طاس معاہدے کے تحت ہم اپنا پانی لیں گے، ہم اپنا پانی لینے کے لیے لڑیں گے، معاہدہ تسلیم نہ کیا گیا تو آخری کنارے پر رہنے کے ناتے تمام 6 دریاؤں پر ہمارا حق ہے،پاکستان اور بھارت کی نئی نسل جنگ کے پیغام پر نہیں جائیں گے، امن کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، آرمی چیف کے دورے میں سب سے بڑا کردار جنگ جیتنے کا تھا، جنگ کے بعد بھارت سے دنیا کی بہت ساری امیدیں ٹوٹیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کامزید کہنا تھا کہ ہماری کمیٹی کو امن کا کیس پوری دنیا میں لڑنے کا ٹاسک دیا گیا، ہمارا بیانیہ صرف اور صرف سچ تھا، امن کی وکالت کرنا بھارت کے عوام کا کیس لڑنا بھی ہے، امن نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے عوام کے فائدے میں بھی ہے،انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان کے میڈیا کے کردار پر فخر ہے، ہم نے شفافیت کے ذریعے دشمن کے پروپیگنڈے کو شکست دی، ہم پر پہلگام کا الزام لگا تو ہم نے ماضی کو نہیں جھٹلایا، پاکستان کے میڈیا کا کردار بھی تاریخی ہے، پاکستانی میڈیا کی ساکھ کو پوری دنیا نے تسلیم کیا، آپ نے بیانیے کی جنگ میں دنیا کو بتایا کہ سچ کیا ہےبلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کے اس فیصلے کی وجہ سے ہماری ساکھ بنی، بھارت سفارتی لائنز پر بھی دنیا سے جھوٹ بول رہا تھا، ابھی ہم نے جوابی حملہ کیا ہی نہیں کہ بھارت نے پاکستانی حملے کے جھوٹے الزامات لگائے، پاکستان کے سفارتی وفد نے دنیا کے سامنے پاکستان کا مؤقف اجاگر کیا، بھارت کی جارحیت کے خلاف پاکستان کو شاندار کامیابی ملی، بیانیے کے محاذ پر بھی بھارت کے خلاف پاکستان کو فتح حاصل ہوئی، تمام سیاسی جماعتوں نے جس سے جتنا ہو سکا پاکستان کا بیانیہ اجاگر کیا، دنیا نے دیکھا کہ بھارتی میڈیا جھوٹ پر جھوٹ بول رہا تھا، اس جنگ کے دوران پاکستان نے اپنی ساکھ قائم کی جبکہ بھارت کا بیانیہ بھی جھوٹا ثابت ہوا، جنگ کے 5 دنوں میں ثابت ہوا کہ بھارت پاکستان سے بہت سے شعبوں میں پیچھے ہے، بھارت تو کئی ہفتے بعد بھی یہ کہتا رہا کہ ہاں شاید ہمارا کوئی جہاز گرا ہو گا،انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے لیے ان کی زبان ہی ان کی سیاست ہے، پاکستان میں جرنلزم ہے، بھارت میں تو صرف پروپیگنڈہ ہے، ہم نے دنیا کو بھارت کو ہرا کے دکھا دیا، اب ہمیں معاشی میدان میں ترقی کرنی ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خطے کے نوجوان امن و رواداری چاہتے ہیں، سیز فائر ہوا تو تسلیم کیا گیا تھا کہ تمام متنازع امور پر بات چیت کریں گے، بھارت پہلے سیز فائر کہتا تھا اب کہتا ہے یہ ایک توقف ہے۔ مودی چاہتا ہے کہ آنے والی نسلوں کو پانی پر لڑائے اور یہ ہمیں قبول نہیں، پاکستان اور بھارت کی نئی نسل جنگ کے پیغام پر نہیں جائیں گے، امن کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی،بلاول بھٹو نے کہا کہ جب مودی کہتا ہے کہ میری گولی کھاؤ تو ان کا مائنڈ سیٹ تو سب کے سامنے ہے، ہمیں بھارتی عزائم نظر آ رہے ہیں لیکن ان کی یہ کوشش بھی ناکام ہو گی، بھارت کو اندازہ نہیں تھا کہ ہم ان کے جہاز اس طرح گرا دیں گے، بھارت کو ایسی کوئی توقع نہیں تھی، وہ سیز فائر کے لیے مجبور ہوا،انہوں نے کہا کہ مودی ٹرمپ کو کہیں نہ کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے میں نے تو سیز فائر کا نہیں کہا، ہم نے اس مشن پر کشمیر پر بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، سفارتی کوشسوں کے بعد اب دنیا کشمیر کو دوسری طرح دیکھ رہی ہے،بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکی صدر اور بھارت کے جیو پولیٹیکل دوست بھی کشمیر کو مسئلہ تسلیم کر رہے ہیں، بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دلوایا جائے، پاکستان نے ہر مورچے پر بھارتی ایجنڈے کو ناکام کیا۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے یہ دیکھا کہ فیٹف پر بھی کام مکمل کیا گیا، اس وقت جب بھارت ہمیں دہشت گرد قرار دلوانا چاہتا ہے، امریکا اقوامِ متحدہ میں کہتا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فطری اتحادی ہے، مودی پہلے گجرات پھر کشمیر کا قصائی بنا، اب وہ انڈس ویلی کا قصائی بننا چاہتا ہے، اگر بھارت سپر پاور بننا چاہتا ہے تو پھر ایسے چھوٹے کام نہیں کیے جاتے ہیں، انہوں نے ایک سوال کے جواب میںکہا کہ ایک ایسے وقت میں جب اسرائیل انسانیت اور اخلاقیات کی دھجیاں،اڑا رہا ہے اور پورے ملک کی نسل کشی کی جا رہی ہے اس ماحول میں ہماری حکومت اور افواج سےاسرائیل تسلیم کرنے کی توقع نہیں کی جا سکتی پاکستان کاموقف ہے کہ بھارت بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کو مانے،ہمارے دورے کے بعد پاکستان نے اقوام متحدہ میں دو الیکشن جیتے ہیں یہ وہ کمیٹیاں ہیں جو امن کے لیے دہشت گردی کے خلاف کام کر رہی ہیں دنیا نے دہشت گردی کے خلاف ہمارے کردار کو تسلیم کر لیا ہےپی فائیو کو بھی ہم نے انگیج کیا تھاکچھ ممالک کے تو جہاز گرے شائد وہ دکھی ہوں ۔

مزید پڑھیں: پہلے لبنان ، پھر یمن ، اب ایران ، ہم نہ بولے تو وہ ہم پر آئیں گے ، اسرائیل کو روکنا ہو گا ، بلاول بھٹو

مزید خبریں