هفته,  15 فروری 2025ء
پاکستانی ڈراموں کے ذریعے اسلامی معاشرتی اقدار کو خطرہ: ٹی وی کی منفی اثرات پر تشویش

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستانی ڈراموں میں بڑھتے ہوئے منفی مواد اور غیر متوازن تعلقات کی عکاسی پر گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ یہ ڈرامے ہمارے گھریلو ماحول، خاص طور پر شوہروں اور بیویوں کے تعلقات میں بگاڑ کا سبب بن رہے ہیں، جس سے معاشرتی اقدار کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

حال ہی میں ایک ڈرامے کا منظر دیکھنے کو ملا جس میں شوہر بیوی کو اپنی والدہ سے معافی مانگنے کا کہتا ہے ، بیوی نے معافی مانگنے کیلئے منع کردیا، شوہر نے بیوی کو تھپٹرماردیا جس پر بیوی نے بھی اسی وقت شوہر کو تھپڑ رسید کردیا۔ اس منظر کے ذریعے معاشرتی پیغام یہ دیا جا رہا ہے کہ بیویاں اپنے شوہروں سے بدلہ لیں اور اپنے حقوق کے لیے جارحیت اختیار کریں۔ اس سوچ نے گھر کے ماحول میں تشویش پیدا کی ہے، کیونکہ یہ دکھایا جا رہا ہے کہ تعلقات میں تشدد اور جھگڑے معمول کی بات ہیں۔

اس طرح کی ڈراموں میں خواتین کو اپنے شوہروں کے خلاف بغاوت کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے، جو ایک خطرناک اور زہریلا پیغام ہے۔ ان ڈراموں کا مقصد خواتین کے حقوق کے بارے میں آگاہی بڑھانا ہو سکتا ہے، لیکن یہ انہیں غلط طریقے سے اپنی برابری کے لیے لڑنے کی ترغیب دیتے ہیں، جو کہ گھر کی سکونت اور رشتہ داری کو مزید نقصان پہنچاتا ہے۔

مذہبی رہنماؤں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ان منفی پیغامات کا اثر نوجوان نسل پر پڑ رہا ہے، جو ان ڈراموں کے ذریعے غلط سکھنے پر مجبور ہیں۔ یہ پیغامات گھر کے اندر لڑائی، تشدد اور نفرت کو عام کرتے ہیں، جو کہ ایک مضبوط اور صحت مند خاندان کے لیے بالکل نقصان دہ ہیں۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان دراموں کی تعلیمات کا جواب صرف ہمارے اسلامی اقدار اور روحانی تعلیمات سے مل سکتا ہے، جو کہ ہمارے گھریلو تعلقات میں محبت، احترام اور سمجھوتے کی بنیاد پر ہیں۔ ہمیں ان منفی پیغامات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے معاشرتی سطح پر ایک نیا رویہ اپنانا ہوگا، تاکہ ہم اپنے گھریلو ماحول کو بہتر اور خوشحال بنا سکیں۔

خلاصہ
پاکستانی ڈراموں میں بڑھتے ہوئے منفی مواد کی وجہ سے گھریلو تعلقات میں بگاڑ آ رہا ہے اور خواتین کے حقوق کو درست طریقے سے پیش کرنے کے بجائے انہیں جارحیت پر اکسانا خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔ اس کے اثرات نوجوانوں پر پڑ رہے ہیں، اور معاشرتی سطح پر اس مسئلے کی نشاندہی کی جا رہی ہے تاکہ ایک مثبت اور متوازن رویہ اپنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: خاتون کے خودساختہ اغواء اور قتل کا ڈرامہ بے نقاب، دیور کے ساتھ فرار ہو کر اسلام آباد پکڑی گئی

مزید خبریں