ڈاکٹر ثمرہ زریں
میڈیکل سپیشلسٹ
آج میں آپ کو کووڈ 19 کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کرنا چاہوں گی
کچھ لوگ عمر، نسل اور جنس سے قطع نظر COVID-19 کے ہونے کے طویل عرصے بعد تک صحت کے مسائل کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔
اس طویل بیماری کو اکثر لانگ COVID یا پوسٹ-COVID-19 سنڈروم کہا جاتا ہے۔
ابھی طویل COVID کی کوئی جامع تعریف نہیں ہے۔
طویل COVID کی سب سے عام علامات؟
100 سے زیادہ علامات ایسی ہیں جن سے طویل عرصے سے COVID کے ہونے کے امکانات ہیں۔
علامات وقت کے ساتھ ایک جیسی رہ سکتی ہیں، بدتر ہو سکتی ہیں، یا دور ہو کر واپس آ سکتی ہیں۔
طویل COVID کی عام علامات میں شامل ہیں:
آرام کرنے کے باوجود انتہائی تھکاوٹ
یادداشت یا یا شارٹ ٹرم میموری لاس کے ساتھ مسائل
سر درد، جسم میں درد، چکر آنا،ذائقہ یا بو کے ساتھ مسائل. نیند کے مسائل۔
سانس کی رکاوٹ/سانس لینے میں دشواری، کھانسی۔
تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن، ہاضمے کے مسائل، جیسے ڈھیلا پاخانہ، قبض یا اپھارہ۔ یہ علامات ایک شخص سے دوسرے میں مختلف ہوتی ہیں۔
طویل عرصے سے COVID والے کچھ لوگوں کو دوسری بیماریاں ہو سکتی ہیں۔
طویل COVID کی وجہ سے پیدا ہونے والی یا بدتر ہونے والی بیماریاں شامل ہیں۔
درد شقیقہ، پھیپھڑوں کی بیماری، آٹومیمون بیماری،
دائمی گردے کی بیماری.
اسٹروک
طویل عرصے سے COVID کی وجہ سے لوگوں میں جن بیماریوں کی تشخیص ہو سکتی ہے ان میں شامل ہیں:
دل کی بیماری۔ مزاج کی خرابی۔ بے چینی۔
فالج یا خون کے جمنے۔
دائمی تھکاوٹ سنڈروم
ذیابیطس. ہائپرلیپیڈیمیا۔
طویل COVID کے خطرے کے عوامل کیا ہیں؟
خواتین کی جنس اور
قلبی امراض۔
کچھ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ COVID-19 ویکسین حاصل کرنے سے طویل عرصے تک COVID کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر کسی کو طویل عرصے سے COVID کی علامات ہوں تو اسے کیا کرنا چاہیے؟
صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کسی پیشہ ور سے ملیں جو آپ کی بات سنے گا، آپ کا معائنہ کرے گا اور خون کے چند ٹیسٹ / سینے کا ایکسرے کرائے گا اور پھر علاج تجویز گا۔
یہ معلومات مفاد عامہ کے لیے ہیں لہذا ہو سکے تو اسے دوسروں تک ضرور پہنچائیں تاکہ اگر کسی میں ان علامات کی تشخیص ہو تو وہ بروقت اپنا علاج کرا سکے