اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) بحری جہاز “ٹائی ٹینک” کے کپتان کی سونے سے بنی نایاب گھڑی حالیہ دنوں میں نیلامی میں ریکارڈ قیمت پر فروخت ہو گئی ہے۔ یہ گھڑی 1912 میں ہونے والے ٹائی ٹینک کے تباہ کن حادثے کے وقت کے مشہور کپتان آرتھر روسٹرون کی تھی، جنہوں نے اپنی جان پر کھیل کر 700 سے زائد مسافروں کی زندگی بچائی تھی۔
ٹائی ٹینک، جو اس وقت کا سب سے بڑا اور سب سے پرتعیش بحری جہاز تھا، 1912 میں بحر اوقیانوس میں غرق ہو گیا تھا، جس میں ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ لیکن کپتان آرتھر روسٹرون نے اپنی جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور اپنے جہاز کا رخ موڑ کر ریسکیو آپریشن کیا، جس کی بدولت 700 سے زائد افراد کی جان بچائی جا سکی۔
کپتان آرتھر کی یہ سونے کی پاکٹ گھڑی ان تین خواتین نے تحفے کے طور پر دی تھی جو ٹائی ٹینک کے حادثے کے بعد زندہ بچ گئیں اور وہ خود کو بچانے والے اس عظیم رہنما کی شکر گزار تھیں۔ ان خواتین میں جان جیکب ایسٹر کی بیوہ، جو اس حادثے میں ہلاک ہونے والے سب سے امیر ترین شخص تھے، اور دیگر امیر تاجروں کی بیوائیں شامل تھیں۔
یہ گھڑی جو 18 قیراط سونے سے بنی ہوئی تھی، ایک تاریخی علامت بن چکی ہے۔ گزشتہ دنوں معروف نیلام گھر “ہنری ایلڈریج اینڈ سن” نے اس گھڑی کی نیلامی کی اور اسے ایک امریکی پرائیویٹ کلیکٹر نے 20 ملین ڈالر (پاکستانی ساڑھے پانچ ارب روپے سے زائد) میں خرید لیا۔ یہ رقم ٹائی ٹینک کے حادثے سے متعلق یادگاروں کی نیلامی میں اب تک کی سب سے بڑی قیمت ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا میں پہلی بار ایک روبوٹ کی تیار کردہ پینٹنگ لاکھوں ڈالرز میں نیلام
نیلام گھر کا کہنا ہے کہ اس گھڑی کی نیلامی ٹائی ٹینک سے جڑی ہوئی تمام یادگاروں میں سب سے قیمتی ثابت ہوئی ہے اور اس کی تاریخی اہمیت کو دیکھتے ہوئے یہ ایک سنگ میل قرار دی جا رہی ہے۔
یہ گھڑی نہ صرف ایک قیمتی اشیاء ہے، بلکہ یہ وہ یادگار ہے جو ٹائی ٹینک کے اس بہادر کپتان کی قربانی اور جرات کو ہمیشہ زندہ رکھے گی، جو ایک سنگین صورتحال میں اپنے مسافروں کی جان بچانے کے لیے خود کو خطرے میں ڈال بیٹھا تھا۔