هفته,  05 اکتوبر 2024ء
انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان (یو کے) کا ہنگامی اجلاس ، سینئرصحافی شہزا د انورملک پر درج ایف آئی آر کی مذمت

بریڈ فورڈ(روشن پاکستان نیوز)انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان (یو کے) کے عہدیداران کا ایک ہنگامی اجلاس آن لائن منعقد ہوا، جس میں اہم مسائل پر گفتگو کی گئی۔ اس اجلاس کی صدارت چیئر مین وقار با بر مغل نے کی، جبکہ دیگر عہدیداران میں صدر چودھری محمد بشیر، جنرل سیکرٹری حافظ ادیب مشتاق، فنانس سیکرٹری محمد سعید، اور سیکرٹری اطلاعات و نشریات ملک محمد فاروق شامل تھے۔اجلاس میں گجرات، پاکستان کے سینئر صحافی شہزاد انور ملک کے خلاف درج جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر کی بھرپور مذمت کی گئی۔ عہدیداروں نے اس اقدام کو صحافتی آزادی پر حملہ قرار دیا اور اس کی شدید الفاظ میں مخالفت کی۔چیئر مین وقار با بر مغل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے خلاف کسی بھی قسم کے جھوٹے مقدمات کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ شہزاد انور ملک اور ان کے دو کزنز اور بھانجے کے خلاف یہ ایف آئی آر مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔”اجلاس میں متفقہ طور پر یہ مطالبہ کیا گیا کہ حکومت ان جھوٹی ایف آئی آر کا فوری نوٹس لے اور انصاف پر مبنی کارروائی کرے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو صحافی برادری پاکستان بھر اور برطانیہ میں اس کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کرے گی۔اس موقع پر، صدر چودھری محمد بشیر نے کہا، “ہم کسی بھی صورت میں صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے تیار ہیں۔ اگر ہمیں سڑکوں پر آنا پڑا تو ہم اس سے بھی گریز نہیں کریں گے۔”اجلاس میں شریک عہدیداروں نے ایک دوسرے سے عزم کیا کہ وہ اپنی آواز بلند کریں گے اور صحافیوں کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔یہ اجلاس اس بات کا ثبوت ہے کہ انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان (یو کے) صحافتی حقوق کے دفاع میں ہمیشہ متحرک رہے گی۔

مزید پڑھیں: عورت کارڈ کا استعمال ، سینئرصحافی شہزادانور ملک پر درج ایف آئی آر کی جھوٹی کہانی سامنے آگئی

واضح رہےکہ تھانہ کڑیانوالہ گجرات میں سینئر صحافی شہزاد انورملک پر جعلی ایف آئی در ج ہوئی ہے، شہزاد ملک اپنے رشتہ داروں کے گھر گیا تھاجہاں پر محلے میں فیصل انور نامی شخص نے اپنے گیٹ کے سامنے ایک بڑا ریمپ بنا یا ہے ، ریمپ کی وجہ سے ان گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا، ریمپ ہٹانے کیلئے انہوں نے قانونی چارہ جوئی کیلئے ڈپٹی کمشنر گجرات کو درخواست دی کہ محلے میں غیر قانونی ریمپ بنا ہواہے، جس پر ڈپٹی کمشنر نے کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ضلع کونسل کا اہلکار بھیج دیا، اہلکار نے دروازے پر دستک دی لیکن کوئی بھی باہر نہیں آیا، ضلع کونسل کے اہلکار نے موقعے پر ہتھوڑے کے ذریعے ریمپ کو توڑنے کی کوشش کی، اسی وقت خاتون گھر سے باہرنکلی اور چیخنا شروع کردیا۔ خاتون نے شوہر کیساتھ مل کرشہزاد انور ملک اور ان کے دو کزنز اور بھانجے پر ایف آئی درج کرائی ، درج ایف آئی آر میں خاتون نے موقف اختیار کیا ہے کہ شہزا د انور نے رشتہ داروں کیساتھ ملکر میرے ساتھ بدتمیزی کی اور کپڑے پھاڑے ۔

سینئرصحافی شہزاد انور ملک نے کہاہے کہ درج ایف آئی آر میں کوئی حقیقت نہیں، خاتون نےعورت کا رڈ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایف آئی آر میں اپنی مرضی کی کہانی بنا ئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے قبل میں نے ضلع انتظامیہ کو درخواست دی تھی، مجھےپہلے سے اندازہ تھا کہ یہ چالاکی کریں گے ۔

مزید خبریں