پارہ چنار صورتحال سے آنکھیں چرانے والے مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہو رہے،شبیرمیثمی

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے پارہ چنار کی تشویشناک صورتحال بارے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت اس کشیدگی اور جنگ کو مستقل بنیادوں پر فی الفور بند کروائے، عوام کی جان ومال کی حفاظت ریاست کی اولین ذمہ داری ہے جس سے ہرگز پہلو تہی نہیں برتی جا سکتی، ایک ہفتہ سے پارہ چنار پر تین اطراف سے بھاری اسلحے کا بے تحاشا اور بلا خوف و خطر استعمال ہو رہا ہے، ریاست اب تک امن وامان کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔

اصل حقائق کی روشنی میں مسائل کو فوری طور پر حل کیا جانا وقت اور حکمت کا تقاضا ہے، جنگ میں شہید افراد کے خاندانوں سے دلی تعزیت و ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں، پہلی چنگاری کو ہی فورآ بجھا دیا جاتا تو آج نوبت مورچہ بندی اور جنگ تک نہ پہنچتی جس میں کئی معصوم افراد کی جانوں کا نقصان ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کے عوام امن پسند اور محب وطن ہیں، علاقے کے امن و سلامتی کو تہہ وبالا کرنے والے شر پسند عناصر کو ریاست اپنی گرفت میں لائے، کرم کے پرامن شہری ان مٹھی بھر دہشت گردوں کو قطعاً اپنی صفوں میں گھسنے نہیں دیں گے۔

آئے روز سڑکوں کی بندش، مسافر گاڑیوں پر پتھراؤ، فائرنگ اور جان لیوا حملے انتہائی افسوس ناک ہیں، شہری آبادیوں پر بے دریغ راکٹوں کے حملے محافظ اداروں کے لیے بہت بڑا سوالیہ نشان ہیں، پارہ چنار پر بارڈر پار سے لشکر کشی ریاستی رٹ کے لیے چیلنچ ہے، چھ روز سے جاری جنگ پر کنٹرول حاصل نہ کرنے سے ریاستی مشینری پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں، کیا پارہ چنار پاکستان کا حصہ نہیں ہے وہاں کے عوام سے آخر اس قدر بے اعتنائی کیوں برتی جا رہی ہے اور پانچ لاکھ لوگوں کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دو چار کر دیا گیا ہے۔

مزید خبریں