لندن(روشن پاکستان نیوز)برطانیہ میں ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والے جنون میں 8 سالہ بچہ ہلاک۔ میل آن لائن کے مطابق طالب علم رائز میلم نے ٹِک ٹاک ویڈیو بنانے کے لیے 10 3 ایم ایم مقناطیس نگل لیا جو اس کے اندر پھنس گیا۔
تکلیف کے باوجود طالب علم نے اس بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔
اپنی موت سے 10 سال پہلے، اس نے اپنے بھائی کے ساتھ ٹک ٹاک پر وائرل ہونے کے بارے میں بحث کی تھی۔ وہ اپنے بھائی سے پوچھ رہا تھا کہ اسٹنٹ کر کے ٹک ٹاک پر کیسے وائرل کیا جائے۔
کئی دنوں کے بعد جب درد بہت بڑھ گیا تو رائس میلم نے چیخنا شروع کر دیا اور اس کی ماں اسے ہسپتال لے گئی۔
طبی عملے نے اسے پیٹ میں درد کی دوا دی اور ڈسچارج کر دیا لیکن اس کا درد کم نہیں ہوا۔ اگلے دن پھر انہیں شدید درد کی وجہ سے ہسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں انہیں دل کا دورہ پڑا۔
رائز میلم کی والدہ نے بتایا کہ رائز میلم کچھ کھا پی نہیں سکتا تھا، اس کا پیٹ بہت پھولا ہوا تھا۔ انہیں دل کا دورہ پڑنے کے بعد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔
دریں اثنا، سی ٹی اسکین سے پتہ چلا کہ اس کے مقعد میں مقناطیس پھنس گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے رائس میلم کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے اور چند گھنٹوں بعد ہی اس کی موت ہوگئی۔