اسلام آباد (نیوز ڈیسک) طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی ٹائپ ٹو ذیابیطس سمیت پیچیدہ امراض کا باعث بن سکتی ہے۔ برطانیہ کے ذیابیطس مرکز کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رات دیر تک جاگنا اور کم از کم 7 گھنٹے کی نیند نہ لینا ذیابیطس ٹائپ ٹو کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پوری نیند نہ لینا صحت کا ایک اور بڑا مسئلہ ہے۔ بلڈ شوگر، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر میں اضافے کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر اور میٹابولزم جیسی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔ انسولین پیدا کرنے والے خلیات کو غیر فعال کرنے میں نیند کی کمی سب سے زیادہ مؤثر ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق نوجوانوں خصوصاً 25 سے 35 سال کی عمر کے لوگوں میں ذیابیطس ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔