اسلام آباد (اقراء خالد) 51ویں کومن ٹریننگ پروگرام کے زیر تربیت افسران نے منگل کے روز پاکستان کونسل برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا بارہ افسران سمیت سات خواتین افسران ،انچارج آفیسر مسٹر رحمت ولی خان شامل تھے۔
سیکرٹری پی سی ایس ٹی شکیل احمد نے پاکستان کونسل برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر بریفننگ دیتے ہوے کہا کہ پی سی ایس ٹی جو وزرات سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کر رہی ہے 1961 کو قائم کی گئ تھی۔ جس کا مقصد وفاقی حکومت کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق امور پر مشورہ دینا ہے اس کے ساتھ ساتھ پی سی ایس ٹی کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے قومی کمیشن کا سیکرٹریٹ بھی نامزدہ کیا گیا ہے جو وزیراعظم کی سربراہی میں سب سے بڑا S&T پالسی فورم ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ پی سی ایس ٹی نے قومی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پالسی دستاویزات بشمول نیشنل سائنس ,ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن پالسی 2022 کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
ہیڈ آف سائنس وینگ ڈاکٹر طارق بشیر نے کہا کے پاکستان کونسل برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے نیشنل سائنس ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن پالیسی (2022)میں بھی اپنی خدمات سر انجام دی ہیں ہیڈ اوف ٹیکنالوجی وینگ انجینز فرید بختیارنے پالیسی 2022 میں موجودہ انسانی ذرائع کی ترقی کے حوالے سے زیر تربیت افسران کو اہم نکات بیان کیے آخر میں سیکریٹری پی سی ایس ٹی شکیل احمد نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور یادگاری شیلڈ پیش کی۔