اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاداختر کا کہنا تھا کہ پائیدار اقتصادی ترقی و نمو کیلئے حکومت موثر اقدامات اٹھار ہی ہے۔ منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری،، سمگلنگ ملکی معاشی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، پاکستان کی معیشت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ کسٹم کے عالمی دن کےموقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتےہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ ناگزیر ہے۔ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح 8 سے 9 فیصد جس میں اضافہ ضروری ہے۔ اصلاحات کے عمل میں ڈیوٹیوں اور ایس آر او کو کم کرنے کی سفارشات کی جائیں گی۔ بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے کسٹم اصلاحات مشکل مرحلہ ہے۔ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہناتھا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے ۔ ایف بی آر ممبران کی تجاویز بھی لی گئی، چیئرمین ایف بی آر بھی آن بورڈ ہیں۔ ایف بی آر جاری مالی سال کے دوران 9.4 ٹریلین روپے محصولات کا ہدف حاصل کر لے گا۔ ایف بی آر کے ریونیو میں اضافہ ہو ا۔ریونیو اور اس میں اضافے کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھنا ہو گا اوراس مقصد کے لئے آگاہی مہم بھی ضروری ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ قوم کی معاشی اور سماجی ترقی کیلئے ریونیو میں اضافہ ضروری ہوچکا ۔جس کیلئے تمام شراکت دار اپنا کردار ادا کریں۔