اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)شانگلہ میں چینی انجینئرز پر مہلک حملے کے بعد، چینی فوج نے پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے اپنی رضامند ی کا اظہار کیا تاکہ مختلف سیکورٹی خطرات بالخصوص دہشت گردانہ حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے دونوں ممالک کی صلاحیتوں کو تقویت دی جا سکے۔
26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے شہر بیشام کے قریب ہونے والے حملے میں پانچ چینی اور ایک پاکستانی شہری کی جانیں گئیں۔
یہ بات چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان کرنل وو کیان نے اپنی ماہانہ بریفنگ کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، “چینی فوج پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ متنوع سیکیورٹی چیلنجز، خاص طور پر دہشت گردی کے خطرات کا جواب دینے کی ہماری صلاحیت، اور مشترکہ طور پر علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ہماری صلاحیت کو مسلسل بہتر بنایا جا سکے۔”
23 مارچ کو اسلام آباد میں یوم پاکستان کی فوجی پریڈ میں PLA کے سہ فریقی دستے کی شرکت کے حوالے سے، کرنل وو نے ذکر کیا، “چینی لوگ اکثر پیار سے پاکستان کو ہمارا لوہے کا بھائی کہتے ہیں۔”
انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان ہر طرح کے اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داروں کے درمیان پائیدار بندھن پر زور دیا۔
کرنل وو نے مزید کہا، “ہمارے متعلقہ رہنماؤں کی تزویراتی رہنمائی کے تحت، ہماری فوجوں نے متواتر اور قریبی اعلیٰ سطحی تبادلے کو برقرار رکھا ہے، جس سے مشترکہ مشقوں، پیشہ ورانہ تبادلوں، اہلکاروں کی تربیت، اور آلات اور ٹیکنالوجی میں تعاون کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔”
ایک دن قبل، شانگلہ دہشت گردانہ حملے کے جواب میں، چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر نے پاکستان کی خوشحالی میں کردار ادا کرنے والے تمام غیر ملکی شہریوں بالخصوص چینی شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
داسو ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر حملے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں جنرل منیر نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کے عزم کا اعادہ کیا، یہ جنگ پاکستان نے گزشتہ دو دہائیوں میں ثابت قدمی سے لڑی اور جیتی ہے۔