کراچی(روشن پاکستان نیوز)رواں سال اب تک کراچی میں 13 ہزار 361 شہریوں کو موٹرسائیکلوں جبکہ 5670 کو موبائل فونز سے محروم کیا جاچکا ہے۔
کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی بے لگام وارداتوں میں شہری لٹ بھی رہے ہیں اور ذرا سی مزاحمت پر قیمتی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
گزشتہ ہفتوں سے پولیس کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے تو شہریوں نے بھی خطرہ مول لے کر کئی ڈکیتوں کو پکڑ لیا ہے، مقابلوں میں 42 مبینہ ڈاکو مارے جا چکے ہیں۔
کراچی شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں تھم نہ سکیں۔ رواں سال جنوری میں 5065 موٹرسائیکلیں چوری اور چھینی گئیں، فروری میں یہ تعداد 4956 رہی اور مارچ کے 20 روز کے دوران 33 سو سے زائد شہریوں کو موٹر سائیکلوں سے محروم کیا جاچکا ہے۔
سال 2024 کے ڈھائی ماہ میں کراچی میں شہریوں سے 5670 موبائل فونز بھی چھینے اور چوری کیے گئے۔ لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر 43 افراد کو قتل بھی کیا جاچکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انویسٹی گیشن اور نظام انصاف میں خامیوں کی وجہ سے ملزمان رہا ہو کر دوبارہ وارداتیں کرتے ہیں۔
گزشتہ دنوں سے پولیس کی کارروائیوں میں کچھ تیزی نظر آئی۔ کئی مقامات پر شہریوں نے بھی جرات کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ڈاکوؤں کو پکڑا ہے۔
پولیس نے رواں سال اب تک مجموعی طور پر ایک ہزار 47 اسٹریٹ کرمنلز کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔ اسٹریٹ کرمنلز سے پولیس کے 228 مقابلے ہوئے، مقابلوں میں 42 مبینہ ڈاکو مارے جاچکے ہیں۔ 229 ملزمان کو فائرنگ کے تبادلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔