اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)رمضان کیساتھ ہی گراں فروشوں کی من مانی شروع ہوگئیں، سحر و افطار میں استعمال کی جانے والی اشیا کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں۔
خاص طور پررمضان المبارک میں پھلوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے شہری پریشان، فروٹ چاٹ کے دیوانے خالی ہاتھ گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہو گئے۔
سفید پوش طبقہ پھل جیسی نعمت سے بھی محروم ہو گیا، ہر کوئی من مرضی کی فروخت کرنے لگا۔انتظامیہ سرکاری ریٹ لسٹ کے اطلاق میں ناکام ہوگئی۔
اس حوالے سے عوام سے پوچھا گیا تو عوام پھٹ پڑی
عوام کا کہنا تھا کہ عام دنوں میں جواشیاء 100 یا ڈیڑھ سوکلو مل رہی تھی وہ اب دو ڈھائی سو کی پاؤ مل رہی ہے ۔کہ ہر جگہ اشہا کی قیمتوں میں بہت بڑا فرق نظر آ رہا ہے ۔ ایک چیز کہیں سو میں بک رہی ہے تو وہی چیز دوسری جگہ بہت بڑے فرق سے میسر ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہر کوئی اپنا اپنا ریٹ لگا کے بیٹھے ہوئے ہیں اتنا ریٹ اونچا ہے کہ سن کر ہی خریدنے کی امید ختم ہوئی جاتی ہے ۔کیلے پہلے سو یا ڈیڑھ سو درجن مل رہے تھے اب وہی تین سو پر آ پہنچے ہیں۔
کوئی ریٹ لسٹ آویزاں نہیں کرتا ،اپنے حساب سے بتا یا جاتا ہے
عوام نے دہائیاں دیں کہ مریم نواز کو ستھرا پنجاب کیساتھ اس جانب بھی توجہ دینا چاہئیے کہ عوام کس کرب سے گزر رہی ہے ۔
لوگوں نے کہا کہ پھل تو دور کی بات ہے ، گھروں کے بلز دیکھکر ہی پھلوں کی خواہش مر جاتی ہے گیس تو نہیں آتی مگر بل کئی کئی ہزاروں میں آ جاتے ہیں ۔مفت آٹا لینے جاتے ہیں تو وہ نہیں ملتا