اکبر ایس بابر نے غیر ملکی خفیہ اکاؤنٹس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے لیے خطرے کی نئی گھنٹی بجا دی ہے۔
بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے خفیہ غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے لکھا کہ کسی سیاسی جماعت کے بیرون ملک اکاؤنٹس کھولنا اور انہیں خفیہ رکھنا جرم ہے۔ بیس ماہ گزرنے کے باوجود غیر ملکی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ بلکہ تشویش کا اظہار بھی کیا۔
انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں پی ٹی آئی سے دعوت نامے واپس لینے کے فیصلے کے مرکزی کردار اکبر ایس بابر نے اپنی سابقہ پارٹی کے لیے ایک اور خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
اکبر ایس بابر نے اپنے خط میں لکھا کہ 20 ماہ سے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی کے باوجود کارروائی نہیں کی گئی، یہ ناممکن نہیں کہ خفیہ بینک اکاؤنٹس ملک دشمن سرگرمیوں میں استعمال ہوں۔ اکبر ایس بابر نے لکھا کہ پی ٹی آئی کی غیر قانونی غیر ملکی فنڈنگ ثابت ہو چکی ہے۔
قومی سلامتی کے اس معاملے پر ایکشن نہ ہونا پریشان کن ہے۔ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے بیرونی ممالک میں خفیہ بینک اکاؤنٹس کھولنا اور رکھنا جرم ہے۔ خفیہ غیر ملکی اکاؤنٹس استعمال کرنے والے شہریوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔