نئی دہلی (روشن پاکستان نیوز)متحدہ عرب میں بھارتی باشندوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے پیش نظر اور دو طرفہ تعلقات کو غیر معمولی استحکام بخشنے کے لیے دبئی ڈپارٹمنٹ آف اکانومی اینڈ ٹورازم نے بھارتی سیاحوں کے لیے پانچ سالہ ملٹی انٹری ویزا دینے کا اعلان کیا ہے۔
دبئی کی حکومت کی طرف سے متعارف کرایا جانے والا یہ پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا سیاحت کے شعبے کے لیے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔
2023 میں دبئی کی انتظامیہ دیکھا کہ بھارت سے آنے والوں کی تعداد میں راتوں رات 25 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے نتیجے میں دبئی ایک لیڈنگ سورس مارکیٹ کا درجہ اختیار کرگیا۔ پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا دوطرفہ کاروباری اور مالیاتی تعلقات کے ساتھ ساتھ سیاحت کو بھی فروغ دینے کے لیے ہے۔
اس نئے ویزا کے تحت بھارت کے باشندے بنیادی طور پر 90 دن قیام کرسکیں گے۔ اس مدت میں ایک بار توسیع ہوسکتی ہے۔ سال میں زیادہ سے زیادہ 180 دن قیام کیا جاسکتا ہے۔
یہ ویزا سفر کی بہت سی ضرورتوں سے مطابقت رکھتا ہے۔ اس کے نتیجے میں لوگ یو اے سی سے کاروبار اور تفریح کے لیے بہتر طور پر روابط استوار رکھ سکیں گے۔
مزیدپڑھیں:لیاقت چٹھہ کے الزامات کا معاملہ، توہین الیکشن کمیشن اور کریمنل کارروائی کی سفارش کر دی گئی
اس ویزا کے حامل افراد اپنی ضرورت کے تحت کسی بھی وقت یو اے ای آسکیں گے اور اپنے کاروباری روابط کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ تفریح کے مواقع سے بھی مستفید ہوسکیں گے۔
دبئی کے ڈپارٹمنٹ آف اکانومی اینڈ ٹورازم میں پراگزمٹی مارکیٹس کے ریجنل سربراہ بدر علی حبیب کہتے ہیں کہ دبئی میں سیاحت کے شعبے کو پروان چڑھانے میں بھارت کا کردار غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ 2023 میں بہت بڑے پیمانے پر بھارتی شہریوں کی آمد سیاحت کے شعبے کو ریکارڈ ساز کارکردگی کے قابل بنایا ہے۔
بدر علی حبیب کا کہنا ہے کہ دبئی کو کاروبار، سرمایہ کاری اور سیاحت کا مرکز بنانے کے حوالے سے بھارت کا کردار بہت اہم ہے۔
پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے چند بنیادی ضرورتوں کا پورا کرنا لازم ہے۔ چار ہزار امریکی ڈالر کا بینک بیلینس، یو اے ای کا جاری کردہ ہیلتھ انشورنس، راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ، دئی میں ہوٹل یا کسی مکان میں رہائش کا ثبوت نمایاں ہیں۔
درخواست کے ساتھ رنگین فوٹو، پاسپورٹ کی کاپی، میڈیکل انشورنس، بینک اسٹیٹمنٹ، ٹور پروگرام اور آن ورڈ سفر کا ٹکٹ جمع کرانا لازم ہے۔
ویزا ڈجیٹل چینلز (جی ڈی آر ایف اے ویب سائٹ، اسمارٹ ایپلی کیشن) یا پھر کسٹمر ہیپینیس سینٹر کے ذریعے یا پھر دونوں طریقوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ دونوں ہی طریقوں سے درخواست فارم پُر کرکے فیس جمع کرانا ہوگی اور دیگر بنیادی شرائط بھی پوری کی جانی چاہئیں۔