ڈھاکا(روشن پاکستان نیوز) بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا انتقال کر گئیں۔
بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم اور بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی سربراہ خالدہ ضیا 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ جگر، ذیابیطس، دل سمیت متعدد بیماریوں میں مبتلا تھیں، وہ کئی روز سے وینٹی لیٹر پر تھیں اور ڈھاکا کے ایک نجی اسپتال میں زیرِ علاج تھیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ان کا انتقال مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے ہوا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہی ان کی حالت کو انتہائی تشویشناک قرار دیا گیا تھا۔
میڈیکل بورڈ کے رکن ڈاکٹر ضیاء الحق کے مطابق خالدہ ضیا کو لائف سپورٹ پر رکھا گیا تھا اور انہیں باقاعدگی سے ڈائیلاسس دیا جا رہا تھا، ان کے بقول ڈائیلاسس روکنے کی صورت میں مریضہ کی حالت تیزی سے بگڑ جاتی تھی جبکہ زیادہ عمر اور پیچیدہ امراض کے باعث بیک وقت تمام بیماریوں کا علاج ممکن نہیں رہا تھا۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز 2025،بنگلہ دیش بھارت کو شکست دیکر فائنل میں پہنچ گیا
خالدہ ضیا1945میں بنگال کے ضلع دیناج پور میں پیدا ہوئیں، خالدہ ضیا 1960 میں ضیاء الرحمٰن سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، وہ 1984میں بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کی چیئرپرسن منتخب ہوئیں۔1991کے انتخابات میں کامیابی کے بعدخالدہ ضیا وزیراعظم منتخب ہوئیں۔
ان کا شمار بنگلا دیش کی نمایاں سیاسی شخصیات میں ہوتا تھا، وہ 1991 سے 1996 تک وزیراعظم رہیں، 1996 میں دوبارہ منتخب ہوئیں لیکن ایک ماہ بعد ہی اپوزیشن احتجاج کے بعد مستعفی ہو گئی تھیں۔
خالدہ ضیا نے 2001 سے 2006 تک ملک کی وزیراعظم کے طور پر خدمات انجام دیں، وہ بنگلا دیش کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں جبکہ مسلم دنیا میں بے نظیر بھٹو کے بعد دوسری خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز بھی انہیں حاصل تھا۔
اپنے سیاسی سفر کے دوران انہیں کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا اور 2018 میں انہیں پانچ سال قید کی سزا بھی سنائی گئی۔ عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد کے ساتھ ان کی طویل سیاسی کشمکش بنگلا دیش کی سیاست کا اہم باب رہی۔











