لندن(روشن پاکستان نیوز) برطانیہ نے سیاست میں غیر ملکی مداخلت کی آزادانہ تحقیقات کا اعلان کر دیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی سیاست میں غیر ملکی مداخلت کی آزادانہ تحقیقات کا آغاز کیا جارہا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب چند ہفتے قبل ریفارم یوکے کے ایک سابق قانون ساز کو روس نواز بیانات دینے کے لیے رشوت لینے کے جرم میں 10 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی۔
برطانیہ کے سیکرٹری برائے ہاؤسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ سٹیو ریڈ نے منگل کو کہا کہ انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کے سابق رکن اور ویلز میں ریفارم یوکے کے سابق رہنما ناتھن گل کے کیس کے جواب میں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا فلسطینی چیریٹی گانا “لوری” برطانیہ کا کرسمس نمبر ون بن سکتا ہے؟
سٹیو ریڈ نے ہاؤس آف کامنز میں کہا کہ ’’ایک برطانوی سیاستدان نے روسی حکومت کے مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے رشوت لی یہ طرز عمل ہماری جمہوریت پر ایک داغ ہے آزاد جائزہ اس داغ کو دور کرنے کے لیے کام کرے گا۔”
سابق قانون ساز گِل کو 21 نومبر کو 10 سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اس نے ستمبر میں 2018 اور 2019 کے درمیان یوکرین میں ایک روس نواز سیاست دان سے ہزاروں یورو قبول کرنے اور اس کے کہنے پر اسکرپٹڈ بیانات اور ٹیلی ویژن پر پیش ہونے کا اعتراف کیا تھا۔











