تلنگانہ (روشن پاکستان نیوز) بھارتی ریاست تلنگانہ کے شمال میں گرام پنچایت انتخابات کے نتائج کے پہلے مرحلے کے دوران 2 جذباتی اور افسوسناک واقعات پیش آئے۔
ایک واقعے میں دیہاتیوں نے ایک وفات پاجانے والے امیدوار کو سرپنچ منتخب کر لیا، جبکہ ایک دوسرے واقعے میں ایک خاتون اپنے بھائی کی انتخابی شکست کی خبر سن کر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئیں۔
راجنا سرسیلہ ضلع میں ویمولاواڈا اربن منڈل کی چنتلٹانہ گرام پنچایت کے ووٹروں نے 50 سالہ چیرلا مرلی کو سرپنچ منتخب کیا، حالانکہ وہ پولنگ سے چند روز قبل 4 دسمبر کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر چکے تھے۔
مزید پڑھیں: سہیل آفریدی کیخلاف ضابطہ اخلاق کیس، الیکشن کمیشن نے دائرہ اختیار پرتحریری جواب طلب کرلیا
چونکہ میدان میں مزید 5 امیدوار موجود تھے، اس لیے انتخابی حکام نے قواعد کے مطابق پولنگ کا عمل جاری رکھا۔
اس سے قبل وارڈ ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے چیرلا مرلی کو دیہاتیوں کی بھرپور حمایت حاصل ہوئی اور بڑی تعداد میں ووٹ ان کے حق میں ڈالے گئے۔ انہوں نے اپنے قریبی حریف کو 358 ووٹوں کے واضح فرق سے شکست دی۔
منتخب سرپنچ کے انتقال کے باعث آئندہ کارروائی روک دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ آیا ضمنی انتخاب کرایا جائے گا یا ذمہ داریاں ڈپٹی سرپنچ کو سونپی جائیں گی۔
ایک الگ واقعے میں، جگتیال ضلع کے کتھلاپور منڈل کے گمبھیرا پور گاؤں میں 38 سالہ خاتون کو اپنے چھوٹے بھائی کی سرپنچ انتخاب میں شکست کی خبر سن کر دل کا دورہ پڑا اور وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
خاتون کی شناخت کوپولا ممتھا کے طور پر ہوئی ہے، جو ووٹوں کی گنتی کے دوران گر پڑیں۔
ان کے بھائی پوتھو شیکھر کو 187 ووٹوں کے فرق سے شکست ہوئی۔ ممتھا 5 دن قبل اپنے بھائی کی انتخابی مہم میں سرگرم حصہ لینے کے لیے کوروٹلا سے آئی تھیں۔
اطلاعات کے مطابق نتائج سننے کے بعد وہ بے ہوش ہو گئیں اور اسپتال لے جاتے ہوئے انتقال کر گئیں۔











