ریاض(روشن پاکستان نیوز) سعودی عرب میں مزید دو شراب خانے کھولے جائیں گے۔
رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے مزید دو شراب خانے کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے، جن کا افتتاح 2026 تک ہو گا۔
جن میں سے ایک ارامکو کے غیر مسلم غیر ملکی ملازمین کے لیے مشرقی صوبے ظہران میں قائم کیا جائیگا، جبکہ دوسرا جدہ میں غیر مسلم سفارتکاروں کے لیے مخصوص ہو گا۔
یہ اقدام سعودی عرب میں جاری سماجی و معاشی اصلاحات کا ایک اور اہم سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ظہران میں نیا شراب خانہ ارامکو کی ملکیتی ایک مخصوص کمپاؤنڈ کے اندر قائم کیا جائے گا اور وہاں صرف غیر مسلم ملازمین کو خریداری کی اجازت ہوگی۔
اسی طرح جدہ میں ایک شراب خانہ غیر مسلم سفارتکاروں کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ دونوں شراب خانے 2026 میں کھلنے کی توقع ہے تاہم سرکاری طور پر کوئی تاریخ جاری نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سعودی عرب میں سعودی وزیر انصاف ولید السمعانی سے ملاقات
سعودی حکومت کے میڈیا آفس اور ارامکو نے اس منصوبے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال ریاض کے سفارتی علاقے میں پہلی بار 73 برس بعد ایک شراب خانہ کھولا گیا تھا، اب اس اسٹور تک رسائی غیر مسلم حاملینِ سعودی پریمیم ریزیڈنسی تک بھی بڑھا دی گئی ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب میں شراب صرف سفارتی میل، بلیک مارکیٹ یا گھریلو طور پر بنائے گئے مشروبات کے ذریعے ہی دستیاب تھی۔ کویت کے علاوہ دیگر خلیجی ممالک کی طرح سعودی عرب میں بھی اب بتدریج پابندیوں میں نرمی لائی جا رہی ہے۔











