واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایئر فورس ون جہاز پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران اشتعال میں آ گئے جب ایک صحافی نے جیفری ایپسٹین کی نئی سامنے آنے والی ای میلز کے بارے میں پوچھا۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاملے سے لاعلم ہیں اور توجہ ان دیگر شخصیات پر ہونی چاہیے جن کا نام ان ای میلز میں ہے، جن میں سابق صدر بل کلنٹن بھی شامل ہیں۔
جیسے ہی بلومبرگ نیوز کی صحافی کیتھرین لوسی نے فالو اپ سوال پوچھنے کی کوشش کی، ٹرمپ نے اس کی طرف دیکھ کر کہا: ’’خاموش… خاموش، پِگی۔‘‘
ایپسٹین فائلز کے اجرا کا دباؤ بڑھ گیا
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب امریکہ میں ایپسٹین کیس سے متعلق محکمہ انصاف کی فائلز کے مکمل اجرا کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
ایپسٹین—جو مالیاتی شعبے کی معروف شخصیت اور سزا یافتہ جنسی مجرم تھے—2019 میں جیل میں مردہ پائے گئے تھے۔
اتوار کے روز ٹرمپ نے اپنا مؤقف بدلتے ہوئے ریپبلکنز سے کہا کہ وہ ان تمام فائلز کے اجرا کے لیے پیش کیے گئے بل کے حق میں ووٹ دیں۔
وائٹ ہاؤس نے ٹرمپ کا دفاع کیا
جمعرات کو وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے ٹرمپ کے ’پِگی‘ والے جملے کا دفاع کرتے ہوئے اسے ان کی ’’صاف گوئی‘‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو واشنگٹن ڈی سی میں فوج کی تعیناتی سے روک دیا
ایک صحافی کے سوال پر کہ صدر کا اس لفظ سے کیا مطلب تھا، لیویٹ نے کہا کہ ٹرمپ ’’آپ سب کے ساتھ بہت صاف اور ایماندار‘‘ رہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عوام انہیں پسند کرتے ہیں۔
لیویٹ نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ ’’جعلی خبریں‘‘ دیکھ کر برہم ہو جاتے ہیں اور صحافیوں کے جھوٹ کا جواب کھلے لفظوں میں دیتے ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کو ’’امریکی تاریخ کا سب سے شفاف صدر‘‘ قرار دیا۔
مزید تلخ سوالات اور ردِعمل
کیتھرین لوسی دراصل یہ پوچھنے کی کوشش کر رہی تھیں کہ اگر فائلز میں کچھ بھی غلط نہیں ہے تو صدر براہِ راست ان کے اجرا کا حکم کیوں نہیں دیتے؟
یاد رہے کہ ٹرمپ نے اسی ہفتے اوول آفس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے دوران ABC نیوز کی صحافی میری بروس کو بھی سخت لہجے میں جواب دیا تھا، انہوں نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سوال کیا تھا۔











