پیر,  17 نومبر 2025ء
بنگلا دیش کی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت سنا دی

ڈھاکہ(روشن پاکستان نیوز) بنگلا دیش کی عدالت نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی۔

ایک کیس میں انہیں سزائے موت کی سزا سنائی گئی ہے، بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف تین ججز پر مشتمل ٹربیونل نے فیصلہ سنایا، جسٹس ایم ڈی غلام مرتضیٰ نے شیخ حسینہ واجد کیخلاف فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

بی بی سی کے مطابق آج عدالت میں تین ملزمان میں سے صرف سابق آئی جی پولیس چوہدری عبداللہ المامون پیش ہوئے ہیں۔ المامون نے جولائی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور ریاستی گواہ کے طور پر بیان بھی دیا، سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیرِ داخلہ اسدالزمان کمال مفرور ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق حسینہ واجد sheikh hasina wajid کیخلاف فیصلہ 450 صفحات پر مشتمل ہے،عدالت نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے بطور وزیراعظم مظاہرین پر بے دریغ طاقت کا استعمال کیا، انہوں نے مظاہرین پر مہلک ہتھیاروں کا استعمال کرایا۔

واضح رہے کہ استغاثہ (پراسیکیوشن) نے عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ شیخ حسینہ کو سزائے موت دی جائے، کیونکہ ان پر چودہ سو افراد کے قتل کا سنگین الزام ہے۔

مزید پڑھیں: ڈھاکہ میں فوجی نقل و حرکت، آرمی چیف کی بغاوت کی افواہیں

یہ مقدمہ بنگلادیش کی خصوصی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل میں چلایا گیا اور آج اس مقدمے کا فیصلہ ملک بھر کے ٹی وی چینلز پر براہِ راست دکھایا گیا تاکہ عوام خود عدالتی کارروائی سے آگاہ رہ سکیں۔

انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے میں 80 سے زائد افراد نے گواہی دی، جن میں سے 54 افراد وہ ہیں جو پُرتشدد مظاہروں میں زندہ بچ گئے تھے، مقدمے میں دس ہزار صفحات پر مشتمل دستاویزات جمع کرائے گئے۔

شیخ حسینہ، جن کی عمر 78 سال ہے، گزشتہ سال ہوئے طلبہ کے مظاہروں پر سخت کریک ڈاؤن کے الزام میں انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے میں ٹرائل کا سامنا کر رہی ہیں وہ خود عدالت میں موجود نہیں تھیں، وہ کسی بھی الزام کو تسلیم نہیں کرتیں اور اگست 2024 میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے بھارت میں مقیم ہیں۔

مزید خبریں