اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) جاپان کے مغربی جزیرے کیوشو میں واقع ساکوراجیما آتش فشاں ایک بار پھر متعدد دھماکوں کے ساتھ پھٹ پڑا، جس کے نتیجے میں 4.4 کلومیٹر تک دھواں اور راکھ کے بھاری بادل چھا گئے۔
مسلسل راکھ گرنے کے باعث کم از کم 30 پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔
جاپانی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق آتش فشاں میں پہلا بڑا دھماکہ رات ایک بجے ہوا، جس کے بعد صبح 2:30 اور 8:50 پر مزید دو دھماکے ریکارڈ کیے گئے۔
یہ تقریباً 13 ماہ بعد پہلی مرتبہ ہے کہ دھماکے کے دوران دھویں کے بادل 4 کلومیٹر سے زیادہ بلند ہوئے۔
مزید پڑھیں: تھانہ پتریاٹہ پولیس کی بڑی کارروائی: ظفر سعید ستی قتل کیس کے مرکزی ملزم سمیت تین گرفتار
مقامی میڈیا کے مطابق کاگوشیما ایئرپورٹ سے آنے اور جانے والی درجنوں پروازیں راکھ گرنے اور حد نظر کم ہونے کے باعث معطل کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق تازہ دھماکے کے بعد آتش فشانی راکھ شمال مشرق کی جانب بڑھی، جس کے باعث کاگوشیما اور قریبی میازاکی پریفیچرز میں بھی راکھ گرنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
ساکوراجیما جاپان کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاں میں شمار ہوتا ہے اور یہاں وقفے وقفے سے دھماکے معمول کی بات ہیں۔ 2019 میں اس آتش فشاں نے 5.5 کلومیٹر تک دھواں اور راکھ فضا میں خارج کی تھی۔










