منگل,  04 نومبر 2025ء
غزہ میں 2 سال کیلئے بین الاقوامی سکیورٹی فورس تعینات کی جائے ، امریکا کی سلامتی کونسل سے درخواست

واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز) امریکا نے غزہ میں بین الاقوامی سکیورٹی فورس کے قیام کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے درخواست کر دی۔

امریکا نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو ایک مسودہ ارسال کیا ہے ، جس میں فورس کے اختیارات، ذمہ داریاں اور قیام کی تفصیلات شامل ہیں۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ کم از کم دو سال تک آئی ایس ایف تعینات کی جائے۔

رپورٹ کے مطابق یہ فورس غزہ بورڈ آف پیس کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔

ڈرافٹ کے مطابق فورس کو غزہ کی سرحدی سکیورٹی، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، فلسطینی پولیس کی تربیت، اور علاقے کو غیر عسکری بنانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ فورس کو اختیار ہو گا کہ وہ اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کیلیے بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام ضروری اقدامات کرے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایس ایف ایک نفاذی فورس ہو گی، امن مشن نہیں ، اس کا مقصد غزہ میں عبوری سکیورٹی فراہم کرنا ہے تاکہ اسرائیل بتدریج علاقے سے انخلا کرے اور فلسطینی اتھارٹی اصلاحات کے بعد انتظام سنبھال سکے۔

مزید پڑھیں: امریکہ میں صدر ٹرمپ کیخلاف ہر ریاست میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

قرارداد میں تجویز کیا گیا ہے کہ غزہ کی سول انتظامیہ ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے ذریعے چلائی جائے گی، جبکہ انسانی امداد اقوام متحدہ، ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔

امریکی عہدیدار کے مطابق یہ مسودہ چند دنوں میں سلامتی کونسل کے ارکان کے درمیان مذاکرات کی بنیاد بنے گا، تاکہ آئندہ ہفتوں میں اس پر ووٹنگ ہو سکے اور جنوری تک غزہ میں پہلی فوجی دستے کی تعیناتی کی جا سکے۔

امریکی عہدیدار نے کہا کہ یہ فورس کئی ممالک کے فوجی اہلکاروں پر مشتمل ہو گی اور اس کا قیام غزہ کے “بورڈ آف پیس” سے مشاورت کے ساتھ کیا جائے گا، بورڈ آف پیس کم از کم 2027 کے آخر تک برقرار رہے گا۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ ISF ایک “متحدہ کمان کے تحت” کام کرے گی جو بورڈ آف پیس کے لیے قابلِ قبول ہو۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ فورس کا قیام اور آپریشن “مصر اور اسرائیل کے ساتھ قریبی مشاورت اور تعاون” سے کیا جائے گا۔

مزید خبریں