پیر,  03 نومبر 2025ء
تاجکستان نے بھی بھارت کو آنکھیں دکھا دیں، دو دہائی بعد اہم فوجی اڈا خالی کرا لیا
تاجکستان نے بھی بھارت کو آنکھیں دکھا دیں، دو دہائی بعد اہم فوجی اڈا خالی کرا لیا

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانے شروع ہو گئے ہیں۔

خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے آئنی فضائی اڈے  کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔

یہ اقدام روسی اور چینی دباؤ کے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے دو دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا ہے۔

عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ آئنی ایئربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔

روس و چین کا دباؤ

تجزیہ کاروں کے مطابق، ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دباؤ ڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے 7,000 سے زائد فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں، جب کہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب سوشل سیکیورٹی اور آئی ایل او کا ہیلتھ سروسز اکیڈمی کا دورہ، مزدوروں کی صحت کے فروغ پر اتفاق

تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے۔

بھارت کے لیے اسٹریٹجک نقصان

بھارت نے آئنی ایئربیس پر 2002 میں 70 سے 100 ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی۔ یہاں بھارتی فضائیہ کے Mi-17 ہیلی کاپٹرز اور Su-30 طیارے تعینات رہے۔

اب انخلا کے بعد بھارت وسطی ایشیا میں اپنی عسکری موجودگی سے محروم ہو گیا ہے۔

نئی دہلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اسے خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا ہے، جب کہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک “اسٹریٹجک ویک اپ کال” ہے۔

مزید خبریں