جمعرات,  23 اکتوبر 2025ء
یو کے ایچ ایس اے کا عوام کو “گھر پر رہنے” کا انتباہ، موسمِ سرما کے وائرس کے کیسز میں اضافہ

لندن(روشن پاکستان نیوز)  برطانیہ کے محکمہ صحت یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (UKHSA) نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی کو نورو وائرس (Norovirus) کی علامات ظاہر ہوں تو وہ دوسروں میں بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گھر پر ہی رہیں۔

محکمے کے مطابق حالیہ ہفتوں میں اس موسمی وائرس کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رواں سیزن میں اب تک 1,310 تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو کہ اوسط سے کچھ زیادہ ہیں۔ صرف گزشتہ دو ہفتوں میں 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد کیسز کی تعداد 171 سے بڑھ کر 213 ہو گئی ہے۔

نورو وائرس ایک نہایت متعدی بیماری ہے جو کسی متاثرہ شخص سے قریبی رابطے، آلودہ سطحوں یا کھانے پینے کی چیزوں کے ذریعے لگ سکتی ہے۔ این ایچ ایس کے مطابق، وائرس کی علامات عام طور پر انفیکشن کے ایک یا دو دن بعد ظاہر ہوتی ہیں اور اکثر اچانک شدت اختیار کر لیتی ہیں۔

یو کے ایچ ایس اے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پیغام میں کہا کہ “دست اور الٹی جیسے وائرس سب کے لیے تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو یہ علامات ہیں تو براہِ کرم گھر پر رہیں تاکہ دوسروں کو متاثر ہونے سے بچایا جا سکے۔”

مزید پڑھیں: مرکزی جماعت اہلِ سنت برطانیہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی لندن میں انتقال کرگئے

بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر کسی شخص کو متلی، دست، الٹی، بخار، سر درد یا جسم درد محسوس ہو تو اسے گھر پر رہنا چاہیے اور علامات ختم ہونے کے بعد 48 گھنٹے تک باہر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔ ہاتھوں کو صابن اور گرم پانی سے بار بار دھونا چاہیے جبکہ متاثرہ کپڑے اور بستر کو 60 ڈگری سینٹی گریڈ پر دھونا ضروری ہے۔ مزید یہ کہ دفتر، اسپتال یا کیئر ہوم نہ جائیں اور دوسروں کے لیے کھانا تیار نہ کریں۔

نورو وائرس سے متاثرہ زیادہ تر افراد دو سے تین دن کے اندر صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ تاہم، چھوٹے بچے، بزرگ اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد کے لیے یہ بیماری زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر جسم میں پانی کی کمی ہو جائے۔

این ایچ ایس نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ اگر کسی شخص یا بچے کو سات دن سے زیادہ دست یا دو دن سے زیادہ الٹی ہو تو فوراً 111 پر رابطہ کریں تاکہ بروقت طبی مشورہ حاصل کیا جا سکے۔

مزید خبریں