لیڈز (روشن پاکستان نیوز) برطانیہ میں منظم امیگریشن جرائم کے خلاف ایک وسیع پیمانے پر کارروائی کی گئی ہے، جس میں متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، جعلی دستاویزات برآمد ہوئیں اور درجنوں افراد کو ملک میں داخلے سے روک دیا گیا۔
سرکاری حکام کے مطابق، یہ مشترکہ آپریشن بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور اہم شاہراہوں پر بیک وقت کیا گیا، جو اپنی نوعیت کی پہلی کارروائی تھی۔
تفصیلات کے مطابق، اس خصوصی آپریشن کے دوران 51 افراد کو گرفتار کیا گیا، جبکہ 5,516 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ کارروائی کے دوران 36 جعلی دستاویزات برآمد ہوئیں اور 34 افراد کو برطانیہ میں داخلے سے روک دیا گیا۔
مزید پڑھیں: مرکزی جماعت اہلِ سنت برطانیہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی لندن میں انتقال کرگئے
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد منظم امیگریشن نیٹ ورکس کو توڑنا اور غیر قانونی داخلوں کو روکنا ہے۔
ایک ترجمان نے کہا، “ہم نے واضح پیغام دیا ہے کہ برطانیہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے یا جعلی دستاویزات استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”
حکام کے مطابق، یہ آپریشن آئندہ دنوں میں مزید توسیع پائے گا تاکہ امیگریشن قوانین پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی برطانیہ کے امیگریشن اور بارڈر سیکیورٹی اداروں کے درمیان قریبی تعاون سے عمل میں لائی گئی، اور اس سے منظم غیر قانونی نیٹ ورکس کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔