منگل,  21 اکتوبر 2025ء
کرکلیز میں فراڈ کا بڑا مقدمہ: سابق ایم پی شاہد ملک اور کونسلر پال مور عدالت میں پیش

کرکلیز(روشن پاکستان نیوز) برطانیہ کے ضلع کرکلیز میں فراڈ کے ایک اہم مقدمے کی سماعت بریڈفورڈ کراؤن کورٹ میں شروع ہو گئی ہے، جس میں کرکلیز کے کونسلر پال مور، سابق رکن پارلیمان شاہد ملک اور تین دیگر افراد شامل ہیں۔ پال مور، جو 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں ڈیوسبری ایسٹ وارڈ سے منتخب ہوئے تھے، پر الزام ہے کہ انہوں نے عوامی خلل پیدا کیا اور قرض دہندگان کو دھوکہ دینے کے مقصد سے کاروبار چلایا۔

شاہد ملک، جو ماضی میں ڈیوسبری سے ایم پی رہ چکے ہیں اور گورڈن براؤن کی کابینہ میں وزیر برائے عدالتی امور کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، بھی اسی مقدمے میں شریک ملزم ہیں۔ دیگر ملزمان میں 64 سالہ لن کونل، 37 سالہ فیصل شوکت اور الیگزینڈر زارنے شامل ہیں۔

یہ مقدمہ ڈیوسبری میں قائم ایک کاروباری ادارے آر ٹی ڈائیگناسٹکس سے متعلق ہے، جس پر صارفین کو گمراہ کرنے، اور ان میں سے ایک کو رات گئے فون کر کے منفی ریویو ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالنے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: مرکزی جماعت اہلِ سنت برطانیہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر پیر سید عبدالقادر شاہ جیلانی لندن میں انتقال کرگئے

پال مور کو الزامات سامنے آنے کے بعد لیبر پارٹی نے معطل کر دیا تھا، تاہم وہ اس وقت بھی بطور آزاد کونسلر کرکلیز کونسل کا حصہ ہیں۔

عدالتی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے اور مقدمے کی سماعت کا دورانیہ تقریباً 12 ہفتے متوقع ہے۔ ملزمان کی جانب سے ابھی تک کسی قسم کی تحریری ضمانت یا باقاعدہ دفاعی بیان عدالت میں جمع نہیں کروایا گیا۔ اس مقدمے کو عوامی نمائندوں کی شفافیت اور جوابدہی کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

مزید خبریں