منگل,  21 اکتوبر 2025ء
ایرانی سپریم لیڈر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنیکی پیشکش مسترد کر دی

تہران(روشن پاکستان نیوز) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی پیشکش مسترد کر دیا۔

سپریم لیڈر نے واشنگٹن کے تہران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کرنے کے دعوے کو بھی رد کیا ہے ، انہوں نے ٹرمپ کی بطور مذاکرات کار شہرت کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کسی بھی ممکنہ بات چیت کو دباؤ اور زبردستی کا عمل قرار دیا۔

خامنہ ای نے کہا کہ ٹرمپ کہتا ہے کہ وہ ایک ڈیل میکر ہے، لیکن اگر کوئی ڈیل دباؤ کے ساتھ ہو اور اس کا نتیجہ پہلے سے طے شدہ ہو، تو وہ ڈیل نہیں بلکہ زبردستی اور غنڈہ گردی ہے۔

مزید پڑھیں: ایٹمی پروگرام سے متعلق 10سالہ معاہدے کا وقت پورا ہوچکا، اب عالمی معاہدے کے پابند نہیں: ایران

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر فخر سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ایران کی جوہری صنعت کو بمباری سے تباہ کر دیا۔ بہت خوب، خواب دیکھتے رہیے۔

ریاستی میڈیا کی جانب سے رپورٹ کیا گیا کہ خامنہ ای کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں، جب تہران اور واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے 5 دور ہو چکے ہیں، یہ مذاکرات جون میں 12 روزہ فضائی جنگ کے بعد ختم ہو گئے تھے، جس میں اسرائیلی اور امریکی افواج نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

مزید خبریں