پیر,  06 اکتوبر 2025ء
برطانوی شہریوں کے لیے دنیا کے سات ممالک کی جانب سے نقد رقم اور مفت گھر کی پیشکش

 لندن(روشن پاکستان نیوز) آج کل دورِ حاضر میں دور دراز سے کام کرنے کے رجحان میں اضافہ اور طرزِ زندگی بدلنے کی خواہش کے باعث کئی ممالک نئی آبادکاری کو فروغ دینے کے لیے غیر معمولی مراعات دے رہے ہیں۔ ان میں نقد انعامات، مفت رہائش اور دیگر مالی مراعات شامل ہیں تاکہ اپنی آبادی بڑھائی جا سکے۔

آئیے جانتے ہیں وہ سات ممالک کون سے ہیں جو برطانوی شہریوں کو آباد کرنے کے لیے پرکشش پیشکشیں کر رہے ہیں:

سوئٹزرلینڈ
البینن نامی ایک خوبصورت پہاڑی گاؤں میں نئے باشندوں کو آمد پر فی بالغ تقریباً 22,000 پاؤنڈ اور فی بچے تقریباً 8,800 پاؤنڈ دیے جا رہے ہیں۔ لیکن درخواست گزار کی عمر 45 سال سے کم ہونی چاہیے اور انہیں کم از کم دس سال وہاں رہائش اختیار کرنی ہوگی۔ ساتھ ہی گاؤں میں پراپرٹی خریدنی یا تعمیر کرنی ہوگی جس کی قیمت 200,000 سوئس فرانک سے کم نہ ہو۔

آئرلینڈ
آئرلینڈ کی “آور لیونگ آئی لینڈز” اسکیم کے تحت ساحلی علاقوں کے خالی مکانوں کی خریداری اور مرمت پر 84,000 یورو تک کے گرانٹس دیے جاتے ہیں۔ اس اسکیم کا مقصد دور دراز جزائر کی آبادی میں اضافہ اور معیشت کو فروغ دینا ہے۔

یونان
انٹیکی تھیرا جزیرے پر مقامی حکام اور یونانی آرتھوڈوکس چرچ کی جانب سے مفت گھر، زمین کا ٹکڑا اور تین سال کے لیے ماہانہ 500 یورو دیے جاتے ہیں۔ یہ اسکیم خاص طور پر نوجوان خاندانوں اور ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے ہے جو جزیرے کی زندگی کو فروغ دیں۔

سپین
سپین میں کئی علاقوں میں ڈیجیٹل نوماڈز، کاروباری افراد اور خاندانوں کے لیے نقد انعامات دیے جا رہے ہیں۔ ایک شہر ایکسٹریمادورا میں دور دراز کام کرنے والوں کو 15,000 یورو تک کے گرانٹس دیے جاتے ہیں، جبکہ دیگر دیہات میں ماہانہ الاؤنس اور بچوں کی پیدائش پر اضافی رقم ملتی ہے۔ سپین نے ڈیجیٹل نوماڈ ویزا بھی متعارف کرایا ہے جس سے کاروبار کی سہولیات میں کمی اور رہائش کا موقع ملتا ہے۔

جاپان
جاپان میں ٹوکیو سے دیہی علاقوں کی طرف ہجرت پر فی بچے تقریباً 5,400 پاؤنڈ کی مالی مدد دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کاروبار شروع کرنے یا مقامی کام کے لیے اضافی مالی تعاون بھی دستیاب ہے۔ خاندانوں کو کم از کم پانچ سال نئے علاقے میں رہنا اور مقامی کاروبار یا ملازمت اختیار کرنا لازمی ہوگا۔

مزید پڑھیں: مانچسٹر: یہودی عبادت گاہ پر حملہ، ریپ کیس میں مطلوب شامی نژاد شخص پولیس مقابلے میں ہلاک

امریکہ
متعدد امریکی شہروں میں دور دراز کام کرنے والوں اور ماہر پیشہ ور افراد کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے انعامات اور مراعات دی جا رہی ہیں۔ اوکلاہوما کے ٹلسا شہر میں “ٹلسا ریموٹ” پروگرام کے تحت نقد رقم اور دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ کینساس کے ٹوپیکا اور الینوائے کے میٹون بھی اسی طرح کے پروگرام چلا رہے ہیں۔

کینیڈا
ساسکاچیوان صوبے میں گریجویٹس کو ان کی تعلیم کی فیس میں سے 20,000 کینیڈین ڈالر (تقریباً 11,580 پاؤنڈ) تک کی واپسی دی جاتی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مقامی معیشت میں شامل کرنا ہے تاکہ وہ صوبے میں آباد رہیں اور ترقی میں حصہ لیں۔

نتیجہ:
یہ ممالک نہ صرف مالی مراعات بلکہ بہتر معیارِ زندگی اور سکونت کے مواقع بھی فراہم کر کے برطانوی شہریوں اور دیگر غیر ملکیوں کو اپنی جانب راغب کر رہے ہیں۔ اگر آپ بھی طرزِ زندگی بدلنے اور نئی جگہ آباد ہونے کے خواہشمند ہیں تو یہ مواقع آپ کے لیے بہترین ثابت ہو سکتے ہیں۔

مزید خبریں