مانچسٹر (روشن پاکستان نیوز) — مانچسٹر میں یہودی عبادت گاہ پر حملے میں جاں بحق ہونے والے 66 سالہ میلوِن کریوِٹز کی نمازِ جنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
مرحوم میلوِن کریوٹز، تین بچوں کے والد تھے، جنہیں جمعرات 2 اکتوبر کو ہیٹن پارک ہیبرو کونگریگیشن عبادت گاہ کے باہر ایک حملے کے دوران قتل کیا گیا تھا۔ یہ افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب شمالی مانچسٹر کی یہودی برادری یومِ کِپور کی مناسبت سے کرمپسال کی عبادت گاہ میں جمع تھی۔
اتوار 5 اکتوبر کو پینڈلبری کے قبرستان میں مرحوم کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی، جہاں خاندان، مقامی کمیونٹی اور عبادت گاہ کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور انتہائی رنج و غم کے ساتھ مرحوم کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
رَبّی ڈینیئل واکر نے نمازِ جنازہ کی قیادت کی اور سیکڑوں سوگواران نے میلوِن کریوٹز کو ایک ’محبت کرنے والے، خوش مزاج اور پرخلوص‘ انسان کے طور پر یاد کیا۔
ہیٹن پارک ہیبرو کونگریگیشن کے نائب صدر راب کانٹر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “میلوِن ایک بے حد مخلص اور مزاحیہ طبیعت کے حامل انسان تھے، جو اپنے اہل خانہ اور کمیونٹی سے بے پناہ محبت کرتے تھے۔”
مزید پڑھیں: مانچسٹر: یہودی عبادت گاہ پر حملہ، ریپ کیس میں مطلوب شامی نژاد شخص پولیس مقابلے میں ہلاک
مرحوم کے خاندان نے اپنے بیان میں کہا:
“میلوِن ہمیشہ دوسروں کی مدد کے لیے تیار رہتے تھے۔ وہ نہایت شفیق، مہربان اور خوش اخلاق انسان تھے۔ انہیں لوگوں سے بات کرنا اور اُن کے بارے میں جاننا پسند تھا۔ وہ اپنی بیوی، بچوں اور کھانے سے محبت کرتے تھے۔ ان کی کمی شدت سے محسوس کی جائے گی۔ ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس صدمے کے وقت ہماری پرائیویسی کا احترام کیا جائے۔”
میلوِن کریوٹز نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ مانچسٹر میں گزارا۔ وہ بلیکلی کے پلانٹ ہِل سیکنڈری اسکول کے طالب علم رہے اور تقریباً 25 سال سل فورڈ میں واقع ہالپرن کی کوشر سپر مارکیٹ میں کام کیا۔
ان کے سابق آجر ڈیوڈ سالزمن نے بھی انہیں یاد کرتے ہوئے کہا:
“وہ ایک لاجواب اور نایاب انسان تھے۔ ان کا دل بہت بڑا تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کے لیے موجود ہوتے تھے، ان کے لیے کوئی کام مشکل نہیں تھا۔”
دوسری جانب گریٹر مانچسٹر پولیس نے واقعے کے سلسلے میں گرفتار چار افراد کے لیے مزید پانچ دن کی حراست کی منظوری حاصل کر لی ہے۔ یہ افراد مبینہ طور پر دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی اور تیاری کے الزامات میں گرفتار کیے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات جاری ہیں۔