لسبن(روشن پاکستان نیوز) پرتگال کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اتوار کو فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔
یہ اعلان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے پہلے سامنے آیا ہے جہاں تقریباً 10 دیگر ممالک بھی اس کی پیروی کرنے والے ہیں۔برطانیہ، کینیڈا اور فرانس ان دیگر مغربی ممالک میں شامل ہیں جو اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
یہ ممالک ایک ایسے وقت فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں کہ جب اسرائیل غزہ پٹی فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے جسے نسل کشی قرار دیا جا چکا ہے۔
پرتگال نے جولائی میں ہی اعلان کر دیا تھا کہ وہ تنازع کی “انتہائی تشویش ناک پیشرفت” کی وجہ سے ایسا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کی وجہ گزہ میں جاری انسانی بحران اور اسرائیل کی فلسطینی زمین کو ضم کرنے کی بار بار کی دھمکیاں ہیں۔
وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان کے مطابق “وزارت خارجہ تصدیق کرتی ہے کہ پرتگال فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گا… تسلیم کی باضابطہ اعلان اتوار، 21 ستمبر کو کیا جائے گا۔”
مزید پڑھیں: غزہ میں ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید، اسرائیلی جارحیت کا شرمناک ریکارڈ
گزی کی موجودہ صورت حال نے اسرائیل کے دیرینہ اتحادیوں کو بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر قائل کر دیا ہے۔جمعہ کو پہلے،
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ایک مشیر نے کہا کہ انڈورا، آسٹریلیا، بیلجیم، لکسمبرگ، مالٹا اور سان مرینو بھی فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
پیر سے شروع ہونے والی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی طویل عرصے سے جاری اسرائیلی-فلسطینی تنازع کے لیے دو ریاستی حل کے سوال پر غور کرے گی۔
اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے تقریباً تین چوتھائی پہلے ہی فلسطین کی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔