بدھ,  10  ستمبر 2025ء
قطر کے بعد اسرائیل کا اگلا نشانہ ترکیہ ہوسکتا ہے،امریکی تھنک ٹینک

اسلام آباد(روشن پاکستا نیوز) گزشتہ دنوں اسرائیل نے قطر میں حماس کے رہنماؤں پر حملہ کیا،اس تناظر میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حماس کا آخری ٹھکانہ ترکیہ ہے جو اسرائیل کا اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔

امریکی تھنک ٹینک انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو مائیکل روبن کے مطابق ترکیے کی نیٹو رکنیت اسے اسرائیلی حملے سے تحفظ فراہم نہیں کریگی۔اسرائیل اسے دہشت گردی کے سہولت کار کیخلاف جائز دفاع قرار دے سکتا ہے۔

نیٹو کا آرٹیکل پانچ، جو کہ ایک رکن پر حملے کو سب پر حملہ سمجھتا ہے، خود کار طور پر نافذ نہیں ہوتا اور امریکا، سویڈن یا فن لینڈ جیسے ممالک اسے ویٹو کر سکتے ہیں، جو ترکیہ سے ناراض ہیں۔

حماس کے رہنما قطر کو محفوظ پناہ گاہ سمجھتے تھے، لیکن اسرائیلی فضائی حملوں نے اس خیال کو غلط ثابت کیا ،دوحہ پر حملہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دائرہ کارمیں تیزی سے اضافے کا بھی مظہر ہے جو حالیہ ہفتوں میں چھ مسلم ممالک تک پھیل چکا ہے۔

مزید پڑھیں: حماس کو نشانہ بنانا قابل فخر ، قطر کو حملے سے آگاہ کیا تھا ، وائٹ ہائوس

 اسرائیل ، فلسطین، لبنان، شام، یمن، ایران اور تیونس پر مختلف نوعیت کے حملے کرچکا ہے، تیونس میں ایک اسرائیلی ڈرون نے غزہ جانے والے امدادی قافلے کوبھی نشانہ بنایا تھا۔

مزید خبریں