ننگرہار / کنڑ (روشن پاکستان نیوز) مشرقی افغانستان ایک بار پھر قدرتی آفت کی لپیٹ میں آ گیا۔ 31 اگست 2025 کی رات ننگرہار اور کنڑ کے پہاڑی علاقوں میں 6.0 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس نے درجنوں دیہات کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، 500 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 1,330 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ متعدد افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
مقامی اور بین الاقوامی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، تاہم دشوار گزار پہاڑی راستے، تباہ شدہ انفراسٹرکچر اور مواصلاتی نظام کی خرابی کے باعث ریسکیو آپریشنز میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ کئی دیہات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور متاثرین کو فوری طبی اور انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
افغانستان کے مختلف اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ خون کی قلت اور میڈیکل اسٹاف کی کمی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
زلزلہ مشرقی افغانستان کے پہاڑی سلسلے کے قریب آیا، جو کہ آبادی سے قریب ہونے کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کا سبب بنا۔
مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں 6 شدت کا زلزلہ ، کئی عمارتیں منہدم ، درجنوں افراد زخمی
عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کی مدد کے لیے آگے آئیں، جبکہ حکومت اور عالمی ادارے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مزید معلومات اور اپڈیٹس کے لیے ہمارے ساتھ جڑے رہیں۔