غزہ(روشن پاکستان نیوز) اسرائیلی چیف آف آرمی اسٹاف ایال زامیر نے غزہ پر نئے حملے کے فریم ورک کی منظوری دے دی ہے۔
رائٹر کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر نئے حملے کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
اس فیصلے کے مطابق، اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی پر حملے کے مرکزی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے ایک نیا فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت غزہ شہر پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اسرائیل کی جانب سے یہ فیصلہ نیا نہیں ہے، کیونکہ اسرائیل نے ماضی میں بھی غزہ پر دوبارہ حملہ کرنے اور غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کے منصوبے کا ذکر کیا تھا۔
دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے، جہاں مصر، قطر اور امریکا کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی فوج کا ٹارگٹڈ حملہ ، الجزیرہ کے صحافی 4 ساتھیوں سمیت شہید
حماس کا ایک وفد اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معاہدے پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچا ہے۔ مصری حکام نے بتایا کہ مذاکرات کا مقصد جنگ بندی معاہدے تک پہنچنا ہے تاکہ علاقے میں امن قائم کیا جا سکے۔
اسرائیل کی سرکاری نشریاتی کارپوریشن نے اطلاع دی کہ حماس کا ایک وفد قاہرہ پہنچا ہے تاکہ ایک نئے معاہدے پر بات کی جا سکے، جس میں 50 اسرائیلی قیدیوں (زندہ اور مردہ) کی رہائی کے بدلے حماس کے ہتھیار ڈالنے کی شرط شامل ہے۔ اس معاہدے کے ذریعے جنگ بندی کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔