غزہ (روشن پاکستان نیوز) امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف نے غزہ میں امدادی مراکز کا دورہ کرکے زمینی صورتحال کا جائزہ لیا تاہم اسرائیلی حملوں کے تسلسل نے امدادی سرگرمیوں کوشدید متاثرکیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرزکا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد کی تقسیم کا نظام اب فلسطینیوں کے خلاف قتل عام کے آلے کے طورپراستعمال ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں انسانی بحران پر عالمی آوازیں
وزارتِ صحت غزہ کے مطابق فاقہ کشی کے باعث مزید 3 افراد، جن میں دو بچے شامل ہیں، جان کی بازی ہارگئے، جس سے بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 162 ہوگئی ہے۔
اسرائیلی حملوں میں مجموعی شہداء کی تعداد 60,332 تک پہنچ چکی ہے، عالمی برادری سے فوری جنگ بندی اور بلا تعطل امداد کی بحالی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔