پیر,  22  ستمبر 2025ء
ہم پر ظلم ہواتوپاکستان 10منٹ میں دہلی پہنچے گا،بھارتی کسان

نئی دہلی(روشن پاکستان نیوز)بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ نویں روز بھی جاری ہے جبکہ ہریانہ پولیس نے حسب روایت کسان مظاہرین پر تشددجاری رکھا ہوا ہے جس پر کسان رہنمائوں نے نئے نظام پر حکومت کی پیشکش کو ٹھکرا دیا جبکہ بھارتی سکھ ریٹائرڈ فوجیوں نے بھی مودی سرکار کو خبردار کر دیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی پنجاب کے شہر چندی گڑھ میں مرکز کی تجاویز کو مسترد کرنے کے بعدکسانوں کے احتجاج میں 200 سے زائد یونینز مارچ میں شامل ہوگئیں۔

پنجاب ہائی کورٹ نے کسانوں کو ایک جگہ نہ جمع ہونے کا حکم نامہ جاری کردیا،مودی سرکار نے کسان مظاہرین سے حواس باختگی میں دہلی کی سرحدوں پر سکیورٹی بڑھا دی،14 ہزار سے زائد کسان پنجاب ہریانہ شمبھو بارڈر پر جمع ہیں ۔دہلی چلو کسان مظاہرین 1200 ٹریکٹرز کے ساتھ مارچ کی جانب رواں دواں ہیں ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مارچ میں لوگوں کی تعداد سے بھارتی دارالحکومت میں رکاوٹوں کے خدشات بڑھ رہے ہیں، کسانوں نے سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے ایم ایس پی پر دالوں، مکئی اور کپاس کی خریداری کی حکومت کی تجاویز مسترد کر دی تھی۔

مزیدپڑھیں:پیپلز پارٹی قیادت رات کے اندھیرے عمران خان سے ملاقات کی بھیک مانگ رہی ہے،حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

کسان مزدور سرون سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ یا تو ہماریمسائل حل کریں یا ہماری رکاوٹیں ہٹائیں جائیں،آگے بڑھنا ہماری مجبوری بن گئی ہے اب آگے جوبھی ہوگا بھارت سرکار خود ذمہ دار ہوگی۔

مظاہرین نے21فروری کو دہلی میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔احتجاجی کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے 2020 میں کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔

دوسری جانب کسانوں کے مطالبات سے مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہیریٹائرڈ سکھ فوجی نے مودی سرکار کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے ساتھ کوئی زیادتی کی تو ہمارے سپاہی بچے بارڈر چھوڑ دیں گے اور 10منٹ کے اندر چین اور پاکستان دہلی پہنچ جائے گا،سکھ رہنمائوں کا کہنا تھا کہ آگے بڑھنا ہماری مجبوری بن گئی ہے، اب آگے جو بھی ہو گا اس کا ذمہ دار مودی سرکار خود ہو گی۔

مزید خبریں