واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز) وائٹ ہاؤس انتظامیہ شام پر بمباری کے بعد اسرائیلی وزیراعظم پر برس پڑی اور نیتن یاہو کے طرز عمل کو بے قابو اور پاگل پن قرار دے دیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں وائٹ ہاؤس کے عہدیدار کی جانب سے کہا گیا کہ اقدام سے صدر ٹرمپ کی علاقائی استحکام کے حصول کی کوششوں کے کمزور ہونے کا خطرہ ہے۔
ایک وائٹ ہاؤس اہلکار نے Axios سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی بی (نیتن یاہو) پاگلوں کی طرح برتاؤ کرتا ہے، وہ ہر وقت بمباری کرتا ہے۔ یہ سب کچھ صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
شام پر بمباری کے علاوہ غزہ میں واحد کیتھولک چرچ پر اسرائیلی حملہ بھی تنقید کا باعث بنا، جس میں تین افراد جاں بحق اور دس زخمی ہوئے۔ اس حملے کے بعد صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو کو فون کر کے براہ راست وضاحت طلب کی تھی۔ جس پر اسرائیل نے اس حملے پر ”افسوس“ کا اظہار کرنے کا بیان جاری کردیا تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ اہلکار بشمول ٹام بیرک اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے صدر ٹرمپ کو اسرائیلی جارحانہ اقدامات پر بریفنگ دی، اور اصرار کیا کہ یہ بمباری مہم نیتن یاہو کی اندرونی سیاسی مجبوریوں کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
ایک اہلکار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلیوں کو اپنی سوچ درست کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا اعتراف، پاک فضائیہ نے 5 بھارتی طیارے گرائے: سحر کامران