واشنگٹن(روشنن پاکستان نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر ایک بہترین شخص ہیں،ملاقات کے دوران ان سے بہت متاثرہوا۔
نیٹو سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں،دونوں ایک دوسرے پر نیوکلیئر حملہ کر سکتے تھے،پاکستان بھارت جنگ فون کالز کرکے رکوائی۔
میں نے کہا اگر جنگ جاری رکھو گے تو تجارت نہیں ہوگی،دونوں ممالک نے کہا نہیں ہمیں امریکا کیساتھ تجارتی معاہدہ کرنا ہے،میں نے تجارت کا کہہ کرپاکستان بھارت جنگ رکوائی۔
ایران اسرائیل جنگ کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن کے لیے جو ہوسکتاتھا ہم نے کیا،ایران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرسکتا،گزشتہ ہفتے ایرانی جوہری تنصیبات پر کامیاب حملہ کیا،آج تک کوئی بھی فوج ایسا کام نہیں کرسکی ۔
امریکی حملے کی وجہ سے خطے میں امن قائم ہوا،نیٹو کے رکن ممالک جی ڈی پی کا 5فیصد دفاع پر خرچ کریں،دفاعی اخراجات کا بوجھ نیٹو کے دوسرے ممبرممالک کو بھی اٹھاناہوگا،امریکی فوج کا شمار دنیا کی بہترین فوج میں ہوتاہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان کامیاب سیز فائر کرایا،مجھے نہیں لگتاکہ اب ایران اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ جنگ ہوگی،مجھے یقین ہے کہ فردو میں سب کچھ ختم ہوچکاہے۔
قطر کی ایئر بیس پر ایران کی جانب سے14میزائل فائر کیے گئے،تمام میزائلوں کو گرایا گیا،ایئربیس کو پہلے ہی خالی کردیاگیاتھا،تمام افراد پہلے ہی نکل چکے تھے،امریکی حملوں سے ایران کئی سال پیچھے چلا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ہم حکومت کی تبدیلی کے خواہاں نہیں، ایٹمی ہتھیار ایران کی ترجیح نہیں: صدر ٹرمپ
ہیروشیماناگاساکی پر ایٹمی حملے نےجنگ ختم کی تھی،اس طرح ایران پر ہمارے حملے نے جنگ ختم کی،ایرانی تنصیبات پرامریکی آبدوز سے 30میزائل داغے گئے،امریکا کے پاس دنیا کے بہترین ہتھیار موجود ہیں۔
اسرائیل اور ایران دونوں تھک چکے ہیں،ہمیں ایک شاندار فتح حاصل ہوئی،ایرانی لوگ بہت اچھے تاجر ہیں،اسرائیل اور ایران دونوں نے شدید جنگ لڑی ہے،تنازع دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔
اپنے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کی مرضی ہے وہ امریکا سے تیل خریدے یا ایران سے،ایران کو اگر تعمیر نو کیلئے پیسوں کی ضرورت ہے تو چین ان سے تیل خریدے،ایران کیساتھ اگلے ہفتے بات ہوسکتی ہے۔
ایرانیوں نے بہادری کےساتھ جنگ لڑی ہے،ہم سے جو بات کرناچاہتاہے آئے،ہم تیار ہیں،میں نہیں چاہتا ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرے،ایران کے ساتھ معاہدہ ضروری نہیں،جنگ ختم ہوگئی یہ بڑی بات ہے۔
یوکرینی صدر سےملاقات اچھی رہی مگر سیز فائر پر بات نہیں ہوئی،یوکرینی صدر سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،یوکرین اور روس کی جنگ بند کرانا بہت مشکل ہے۔