لندن (روشن پاکستان نیوز) – برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ درجن بھر F-35A جنگی طیارے خریدے گی جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ فیصلہ ایک نسل میں پہلی بار جوہری دفاعی نظام میں سب سے بڑی توسیع کے طور پر سامنے آیا ہے۔
وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بیان میں کہا:
“ایسے دور میں جب دنیا میں غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے، ہم اب امن کو یقینی تصور نہیں کر سکتے، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت قومی سلامتی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔”
برطانوی فضائیہ کے لیے ان جدید طیاروں کی خریداری کا مطلب یہ ہوگا کہ برطانیہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ دوبارہ فضائی جوہری صلاحیت حاصل کر رہا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب برطانیہ اپنی دفاعی اخراجات میں اضافہ کر رہا ہے، فوجی قوت کو جدید خطوط پر استوار کر رہا ہے اور روس کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کے تناظر میں اپنی آبدوز بیڑے کو بھی اپ گریڈ کر رہا ہے۔
برطانوی حکومت کے مطابق یہ طیارے نیٹو (NATO) کے لیے دوہری صلاحیت رکھنے والے جنگی طیاروں کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے، جو کسی ممکنہ تنازع کی صورت میں جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا:
“یہ نیٹو کے لیے برطانیہ کی ایک اور مضبوط شراکت ہے۔”
برطانیہ کا موجودہ جوہری دفاعی نظام صرف ٹرائیڈنٹ آبدوزوں پر مبنی ہے، جس کا حالیہ تجربہ ناکام رہا۔ 2016 میں بھی ایک مشق کے دوران میزائل غلط سمت میں چلا گیا تھا۔
برطانیہ نے 1998 میں اپنے آخری فضائی جوہری ہتھیار (WE-177 بم) کو سروس سے ہٹا دیا تھا۔ اس خریداری سے برطانیہ دوبارہ فضائی جوہری صلاحیت حاصل کرے گا، جو امریکہ اور فرانس جیسے نیٹو اتحادی ممالک کے دفاعی نظام سے ہم آہنگ ہے۔
F-35A طیارے امریکی B61 ٹیکٹیکل نیوکلیئر بم لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایک برطانوی عہدیدار کے مطابق، برطانیہ کو ممکنہ طور پر ان بموں کے لیے امریکہ کی طرف سے فراہمی کی ضرورت ہو گی۔
مزید پڑھیں: ایرانی نیوکلئیر سائٹس پر امریکی حملے کے بعد شدید عالمی ردعمل، برطانیہ کی کھل کر حمایت
امریکہ نے 2008 میں برطانیہ سے اپنے آخری جوہری ہتھیار واپس لے لیے تھے، جسے اُس وقت سرد جنگ کے خاتمے کے بعد خطرات میں کمی کی علامت سمجھا گیا تھا۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مطابق، ان طیاروں کی خریداری برطانیہ میں 20,000 ملازمتوں کی معاونت کرے گی اور نیٹو سے برطانیہ کی وابستگی کو مزید مستحکم کرے گی۔
برطانوی حکومت نے 2035 تک دفاعی و سیکیورٹی اخراجات کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک کو سالوں بعد پہلی بار ملکی سطح پر جنگ کی تیاری “فعال طور پر” کرنا ہو گی۔