تہران (روشن پاکستان نیوز) — ایران نے ایک بار پھر اپنے ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جوہری ترقی کا راستہ اب کسی صورت نہیں روکا جائے گا۔ ایرانی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق، یورینیم افزودگی کے لیے تمام تر تکنیکی اور عملی تیاریوں کو مکمل کر لیا گیا ہے اور جلد ہی ایٹمی تنصیبات پوری صلاحیت کے ساتھ کام شروع کر دیں گی۔
ایجنسی کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ملک کی جوہری تنصیبات کی تعمیر نو تیزی سے جاری ہے، اور ایران اپنی جوہری سرگرمیوں کو بین الاقوامی دباؤ کے باوجود دوبارہ بھرپور طریقے سے آگے بڑھائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا، “بارہ روزہ اسرائیلی جارحیت نے ایرانی قوم کے عزم کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ ہم نے جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے سائنسدان شہید ہوئے، عوام نے مشکلات برداشت کیں، ہم پر جنگیں مسلط کی گئیں، مگر ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی جوہری پالیسی اب ناقابل واپسی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ “ملک کا کوئی فرد یا ادارہ جوہری ٹیکنالوجی سے دستبردار نہیں ہوگا۔ ہم پُرعزم، متحد اور قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر تیار ہیں۔”
مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ
بین الاقوامی مبصرین ایران کے اس اقدام کو خطے میں کشیدگی میں اضافے کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ بعض ممالک ایران کے اس اعلان کو عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی تصور کر رہے ہیں۔